اقوامِ متحدہ کی سرزنش کے باوجود مقبوضہ کشمیر میںانسانی حقوق کی سنگین پامالیاںجاری ہیں‘سیدعلی گیلانی

بھارت کی موجودہ فرقہ پرست حکمران جماعت اور ان کی مقامی کٹھ پتلیاں نہتے کشمیریوںکو تختہ مشق بنانے میں کوئی شرم محسوس نہیں کررہے اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میںجاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بندکرانے کیلئے بھارت پر سیاسی اور سفارتی اثرورسوخ بڑھائے اور عملی اقدامات کرے

بدھ 20 جون 2018 12:07

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے مقبوضہ علاقے میںبھارتی فوجیوں کے ہاتھوںانسانی حقوق کی سنگین پامالیوں ، ظلم وبربریت اور قتل وغارت گری کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافے پر کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی حالیہ سرزنش کے باوجود بھارتی فوج طاقت کے نشے میں نہتے کشمیری عوام کومسلسل تہہ وتیغ کررہی ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فورسز کی طرف سے ظلم و بربریت کی ان وحشیانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی موجودہ فرقہ پرست حکمران جماعت اور ان کی مقامی کٹھ پتلیاں نہتے کشمیریوںکو تختہ مشق بنانے میں کوئی شرم محسوس نہیں کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اورانکی ساتھیوں فہمیدہ صوفی اور دیگر اراکین کی گرفتاری کو طول دینے کی پولیس کی کارروائی پر افسوس ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ پولیس انتظامیہ نے ان خواتین حریت پسند راہنمائوں کو پولیس اسٹیشن رامباغ میں نظربندکر رکھا ہے جبکہ انہیں نظربندی کے دوران تمام بنیادی سہولتوں سے بھی محروم رکھا جارہا ہے ۔

سیدعلی گیلانی نے غیر قانونی طورپر نظربند سینئرحریت رہنما مسرت عالم بٹ کے خلاف لاتعداد مرتبہ فردجرم دعائد اور مختلف عدالتوں میں چالان پیش کرکے ان کی نظربندی کو طول دینے کی ظالمانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے ان کے صبرواستقلال کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ حریت راہنما نے بانڈی پورہ اور اسلام آبادتھانوں میں حریت رہنمائوںامیر حمزہ شاہ اور میر حفیظ اللہ کی بلا جوازنظربندی کو بدترین سیاسی انتقام قراردیتے ہوئے کہاکہ ان مذموم کارروائیوں سے تحریک آزادی کے کارروان میں کوئی ضعف آنے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔

انہوںنے بشیر احمد قریشی کے گھر پر پولیس کے چھاپے اور ان کے اہل خانہ کو ڈرانے دھمکانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حریت پسندوں کے اہل خانہ کو تنگ کرنا بزدلانہ کارروائی ہے ۔سیدعلی گیلانی نے قاضی یاسر، حکیم عبد الرشید اور شبیر احمد ڈار کو معروف عالم دین قاضی نثار کی شہادت کی برسی کے پروگرام کو درہم برہم کرنے کی غرض سے گرفتاری پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ قابض انتظامیہ دعائیہ مجالس جیسے پٴْرامن اجتماعات کو بھی برداشت نہ کرنے کی شرمناک کارروائیوں کا ارتکاب کررہی ہے۔

انہوںنے ڈاکٹر قاضی نثار کو انکی 24ویں برسی پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایک اعلیٰ پائے کے عالم دین اور انسان دوست شخصیت کے مالک تھے۔حریت چیئرمین نے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بندکرانے کیلئے بھارت پر سیاسی اور سفارتی اثرورسوخ بڑھائے اور عملی اقدامات کرے۔