چترال میں خواتین کو تنگ کرنے والے شخص کی عقل ٹھکانے آ گئی

ملزم بھی پولیس اورمیڈیا کے خوف سےسامنےآگیا اورمعافی مانگ لی

Fahad Shabbir فہد شبیر بدھ 20 جون 2018 00:51

چترال میں خواتین کو تنگ کرنے والے شخص کی عقل ٹھکانے آ گئی
چترال(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-20 جون 2018ء) :چترال پاکستان کا مشہور و معروف سیاحتی خطہ ہے ۔یہ خطہ نہ صرف اپنی قدرتی خوبصورتی کے باعث مشہور ہےبلکہ مخصوص ثقافت بھی اس خطے کے حسن کو چار چاند لگاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں سیاح وادی چترال میں آتے ہیں۔باہر سے آنے والے سیاحوں کی وجہ سے کبھی کبھی مقامی افراد کو ہراسگی کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

عموما ایسے واقعات میڈیا پر نہیں آتا لیکن ایسا ہی ایک واقعہ 2سال پہلے چترال میں وقوع پذیر ہوا جس کی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہو چکی ہے۔ ایک شخص نے زبردستی راستے سے گزرنے والی خواتین کی تصاویر اور فوٹیج بنانے کی کوشش کی۔ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خواتین کے انکار کے باوجود وہ شخص اُن کی ویڈیو اور تصاویر بنانے کی کوشش کرتا رہا۔

(جاری ہے)

خواتین بچنے کے لیے تیز تیز چلتی رہیں اور چادر اور دوپٹے سے منہ چھپاتی رہیں لیکن وہ شخص ویڈیو بناتا رہا۔

ویڈیو بنانے والا شخص خود کو پولیس اہل کار اور پشاور کا رہائشی ظاہر کرتا رہا۔ چترال میں خواتین سے چھیڑچھاڑ اور بدتمیزی کی ویڈیو کے حوالے سے پولیس کا مؤقف ہے کہ یہ وڈیو 2 سال پرانی ہے اورکسی خاتون نے اس واقعے کے خلاف رپورٹ درج نہیں کرائی۔تاہم میڈیا پر خبر چلنے کے بعد چترال کی پولیس بھی متحرک ہو گئی اور انہوں نے ملزم کو اس کے کئیے کا مزہ چکھانے کے لیے ایف آئی اے اور سائبر کرائم ونگ سےبھی مدد کی درخواست کی۔

تاہم اس سے پہلے کہ ملزم قانون کی گرفت میں آتا ،ملزم بھی پولیس اورمیڈیا کے خوف سےسامنےآگیا اورمعافی مانگ لی۔ملزم کی شناخت ایمل خان کے نام سے ہوئی ہے اور اسکا کہنا ہے کہ خواتین سےبدتمیزی پرمعذرت چاہتا ہوں۔تاہم اس ملزم کے ساتھ کیا ہوگا یہ بات تو قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی کریں گے۔