چترال میں خواتین کو تنگ کرنے والے شخص کی عقل ٹھکانے آ گئی
ملزم بھی پولیس اورمیڈیا کے خوف سےسامنےآگیا اورمعافی مانگ لی
فہد شبیر بدھ 20 جون 2018 00:51
(جاری ہے)
خواتین بچنے کے لیے تیز تیز چلتی رہیں اور چادر اور دوپٹے سے منہ چھپاتی رہیں لیکن وہ شخص ویڈیو بناتا رہا۔
ویڈیو بنانے والا شخص خود کو پولیس اہل کار اور پشاور کا رہائشی ظاہر کرتا رہا۔ چترال میں خواتین سے چھیڑچھاڑ اور بدتمیزی کی ویڈیو کے حوالے سے پولیس کا مؤقف ہے کہ یہ وڈیو 2 سال پرانی ہے اورکسی خاتون نے اس واقعے کے خلاف رپورٹ درج نہیں کرائی۔تاہم میڈیا پر خبر چلنے کے بعد چترال کی پولیس بھی متحرک ہو گئی اور انہوں نے ملزم کو اس کے کئیے کا مزہ چکھانے کے لیے ایف آئی اے اور سائبر کرائم ونگ سےبھی مدد کی درخواست کی۔تاہم اس سے پہلے کہ ملزم قانون کی گرفت میں آتا ،ملزم بھی پولیس اورمیڈیا کے خوف سےسامنےآگیا اورمعافی مانگ لی۔ملزم کی شناخت ایمل خان کے نام سے ہوئی ہے اور اسکا کہنا ہے کہ خواتین سےبدتمیزی پرمعذرت چاہتا ہوں۔تاہم اس ملزم کے ساتھ کیا ہوگا یہ بات تو قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی کریں گے۔مزید اہم خبریں
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
جون سے فیز وائز پلاسٹک بیگز کو بین کردیاجائیگا‘مریم اورنگزیب
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.