ایم ایم اے سے انتخابی اتحاد کو ضلع خضدار سے بلوچستان کے دیگر علاقوں میں وسعت دینے کی کوشش کررہے ہیں ، سردار اختر جان مینگل

انتخابات میں مداخلت کرنے کے واضح ثبوت ہیں، انتخابات سے قبل مداخلت کاروں نے الیکشن کے عمل میں مداخلت شروع کر دی ہے،سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی

منگل 19 جون 2018 21:50

خضدار (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2018ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ ایم ایم اے سے انتخابی اتحاد کو ضلع خضدار سے بلوچستان کے دیگر علاقوں میں وسعت دینے کی کوشش کررہے ہیں سیٹ ٹو سیٹ انتخابی اتحاد کے لئے بی این پی (عوامی )پی پی پی ، اے این پی ،سمیت مختلف پارٹیوں سے رابطہ ہوا ہے ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ ایک وسیع انتخابی اتحاد قائم ہواور اسے آگے لیکر چلیں ،ٹیسٹ ٹیوب پارٹی کی جنم ،سیاسی کارکنوں کو دوسری پارٹیوں میں شمولیت اختیار کروانے کی کوشش اور انہیں حراساں کرنا ،اپنی من پسند امیدواروں کو کامیاب کرانے کے لئے صف بندی کرنا انتخابات میں مداخلت کرنے کے واضح ثبوت ہیں، انتخابات سے قبل مداخلت کاروں نے الیکشن کے عمل میں مداخلت شروع کر دی ہے 2013 ء کی طرح اگر حقیقی پارٹیوں سے ان کی مینڈیٹ کوچھینے کی کوشش کی گئی تو اس کے نقصانات خطرناک ہونگے ، ان خیالات کا ظہار انہوں نے بی این پی ضلع خضدار کے صدر آغا سلطان ابراہیم خان احمد زئی کے گھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایم ایم اے اور بی این پی کے خضدار نال سے مشترکہ امیدوار میر یونس عزیز زہری ،زہری کرخ مولہ سے امیدوار وڈیرہ عبدالخالق موسیانی میر عبدالروف مینگل، ،چیئرمین لعل جان بلوچ ،ڈاکٹر عزیز بلوچ ،حیدر زمان بلوچ ،سفر خان مینگل ،سعد اللہ محمد زئی سمیت دیگر بھی موجود تھے بی این پی کے سربراہ و این اے 269 / پی بی وڈھ اورناچ سے امیدوار سردار اختر جان مینگل نے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بی این پی ایک جمہوری پارٹی ہے اور ہمارے تمام فیصلے جمہوری انداز میں ہو رہے ہیں آنے والے انتخابات کا معرکہ ہم جمہوری انداز میں سرکرناچاہتے ہیں مگر ہمیں یہ محسوس ہو رہا ہے کہ انتخابات میں مداخلت کار حسب سابق مداخلت کرنا شروع کر دی ہیں غیر فطری پارٹیاں ٹیسٹ ٹیوب کے زر یعے جنم لے رہے ہیں ،سیاسی کارکنان کو انہی پارٹیوں کو شمولیت کے لئے حراساں کیا جا رہا ہے اس طرح انتخابات سے پہلے انتخابی عمل میں مداخلت کاآغاز کردیا گیا ہے جس سے مسائل میں اضافہ ہوگا اور نقصان جمہوری عمل کو ہو گا ایک سوال کے جواب میں بی این پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ ایم ایم اے کے ساتھ بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی ہماری سیٹ ٹو سیٹ انتخابی اتحاد ہو اس کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی ،عوامی نیشنل پارٹی ،بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی ) سے بھی سیٹ ٹو سیٹ انتخابی اتحاد کے لئے رابطے ہوئے ہیں اگرہمارے رابطے کامیاب ہوئے تو سیٹ ٹو سیٹ کے حوالے سے ایک وسیع اتحاد بن سکتاہے جسے ہمیں آگے لیکر چلیں گے آج تمام امیدواروں کی کاغذات نامزدگی کے جانچ پڑتال مکمل ہو گئی ایک دو دن میں بی این پی کے حتمی امیدواروں کا اعلان کیا جائے گا کارکنان پارٹی کے نا مزد امیدوارں اور اتحاد ی امیدواروں کی کامیابی کے لئے یکساں کوشش کریں ہماری انتخابی سلوگن کو گھر گھر پہنچا کر انتخابی مہم میں تیزی لائیں ہم بلوچستان کے محرومیوں کا ازالہ کرنے بلوچستان کی پسماندگی کا خاتمہ کرنے اور ان کے حقوق کو موثر انداز میں جمہوری طریقے سے حاصل کرنے کے لئے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اگر عوام نے ہمیں موقع دیا تو ہماری کوشش ہو گی کہ ہم سے جو توقعات عوام نے وابستہ کر رکھے ہیں انہیں پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔

۔