ظفر وال ،حلقہ این اے 77صوبائی سابقہ حلقہ پی پی 46کے علاقے کئی دہائیوں سے پسماندگی کا شکار

منگل 19 جون 2018 19:30

ظفر وال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جون2018ء) حلقہ این اے 77صوبائی سابقہ حلقہ پی پی 46 ظفر وال کے علاقے کئی دہائیوں سے پسماندگی کا شکار ہوگئے ۔حلقہ این اے 115اور موجودہ این اے 77اور صوبائی سابقہ حلقہ پی پی 132اور موجودہ 46 میں تارا پور سے سرحدی گاوں بھگور۔ بڈالہ ۔ گجراں ۔ دودھم ۔ چمانہ ۔ تمانہ ۔

(جاری ہے)

وغیرہ اور اس سے آگے کے سرحدی دیہات سے منتخب ہونے والے میاں محمد رشید سابقہ ایم این اے جو عرصہ 30 /35سال سے کسی نہ کسی شکل میں اقتدار کے ایوان میں برا جمان رہے اور عرصہ دس سال سے صوبائی اسمبلی کے رکن رہنے والے چوہدری اویس قاسم نے ان علاقوں کے عوام کی نمائندگی کی مگر ان علاقوں کی حالت زار تبدیل نہ ہوسکی اس علاقہ میں آزاد جموں کشمیر کے ہونے والے الیکشن میں چوہدری یعقوب مورلی ۔

میاں محمد رشید ۔ بیگم میاں محمد رشید ۔ چوہدری محمد صدیق بھٹلی ۔ چوہدری محمد حسین سرگالہ ۔ میاں یاسر رشید ۔ ایم ایل اے ۔ منتخب ہو چکے ہیں مگر کسی نے بھی اس علاقہ کی حالت کو بدلنے کی کو شش نہیں کی اس حلقہ سے پیر سعید الحسن شاہ بھی ایم پی اے منتخب ہو کر صوبائی وزیر مذہبی امور و اوقاف رہ چکے ہیں مگر اس علاقے کے لوگوں سے سیاستدانوں نے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا