غیرمتعلقہ افراد کی طرف سے معاشی معاملات پر ریمارکس فیصلہ سازوں کو پریشان کررہے ہیں‘ لاہور چیمبر آف کامرس

معاشی معاملات پر ریمارکس ماہرین اور تجارت و معیشت کے بارے میں تجربہ رکھنے والی کاروباری شخصیات کو دینے چاہئیں

منگل 19 جون 2018 18:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2018ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ملک طاہر جاوید نے غیرمتعلقہ اور معیشت کے بارے میں تجربہ و معلومات نہ رکھنے والے حلقوں کی جانب سے معاشی اور پالیسی معاملات پر بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے فیصلہ سازوں کو پریشانی ہورہی ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ معاشی معاملات پر ریمارکس ماہرین اور تجارت و معیشت کے بارے میں تجربہ رکھنے والی کاروباری شخصیات کو دینے چاہئیں لیکن بالخصوص ٹیکس ایمنسٹی سکیم 2018ء کے بارے میں وہ حلقے بھی بات کررہے ہیں جنہیں اس کے بارے قطعا علم نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش سنگین چیلنجز تمام طبقات ہائے فکر کی طرف سے سنجیدگی کا تقاضا کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو ملک کو 91ارب ڈالر سے زائد قرضوں ، بھاری تجارتی خسارے، زیادہ کاروباری لاگت، کم برآمدات ،مینوفیکچرنگ سیکٹر کے کم گروتھ ریٹ اور توانائی کی زیادہ قیمتوں جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے اور دوسری طرف فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے گرے لسٹ میں پاکستان کی شمولیت کی تلوار سر پر لٹک رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرلیا جاتا ہے تو بھاری معاشی نقصان ہوگا اور یورپین یونین کی جانب سے بلیک لسٹنگ کا خطرہ بھی منڈلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی حلقے آپسی جنگ میں مصروف ہیں جبکہ غیرمتعلقہ لوگ معاشی معاملات پر الٹی سیدھی باتیں کرکے پالیسی سازوں کو کنفیوز کررہے ہیں جس کی وجہ سے ملک کو درپیش تمام سنگین مسائل پس پردہ چلے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام طبقات ہائے فکر کو اپنا اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔