ہم زندگی کی آخری سانسوں تک آزادی حاصل کرنے کے لیے جدوجہدجاری رکھیں گے‘ سید علی گیلانی

اکتوبر،نومبر 1947ء میں صرف جموں میں 5لاکھ مسلمانوں کو شہید جبکہ 10لاکھ سے زائد لوگوں کو ہجرت کرنے پر مجبور کردیا گیا ہمارے شہداء اس بات کے گواہ ہیں ہم کسی صورت میں غاصب بھارت کا ناجائز قبضہ قبول نہیں کریں گے‘مختلف وفود سے گفتگو

منگل 19 جون 2018 18:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2018ء) مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ ہم بھارت کے جابرانہ قبضے سے آزادی حاصل کرنے کے لیے زندگی کی آخری سانسوں تک جدوجہدجاری کرتے رہیں گے اور بھارتی غلامی سے آزادی حاصل کرکے رہیں گے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے عید کے موقع پر ملنے کے لیے آنے والے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ظلم وستم کی سیاہ رات چاہے کتنی ہی سیاہ اور طویل کیوں نہ ہو اس کی سحر ضرور ہوتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ1947ء میں کشمیریوں کے ناعاقبت اندیش رہنمانے تقسیم ہند کے اصولوں کے برخلاف کشمیر کو بھارت کی جھولی میں ڈا ل دیااور لوگوں کی خواہشات کے برعکس الحاق کی توثیق کی۔

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے نہ صرف کشمیری عوام مصائب اور مظلومیت کی زندگی جینے پر مجبور ہیں بلکہ بھارت اور پاکستان کے کروڑوں لوگ سیاسی غیر یقینیت اور عدمِ استحکام کی صورتحال سے دوچار ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے تقسیم برصغیر کے تمام اصولوں کو نظرانداز کرتے ہوئے جموں وکشمیرپر فوجی قبضہ جمالیا اور تب سے لے کر اب تک کشمیری عوام اس فوجی قبضے کے خلاف جدوجہد کررہے ہیںجس کے نتیجے میں اب تک 6لاکھ سے زائد لوگوں کی قربانیاں دی جاچکی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اکتوبر،نومبر 1947ء میں صرف جموں میں 5لاکھ مسلمانوں کو شہید کردیا گیا جبکہ 10لاکھ سے زائد لوگوں کو ہجرت کرنے پر مجبور کردیا گیا۔

حریت چیئرمین نے کہا کہ کشمیری عوام نے بھارت کے جبری قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کیا ہے لیکن بھارت طاقت کے نشے میں ہمارا خون پانی کی طرح بہارہا ہے اور ہمیں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق فراہم نہیں کررہا ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ تین دہائیوں میں ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کردیا گیا، عزتوں اور عصمتوں کو تارتار اور املاک کو تباہ کیا گیا، ہمارے لاکھوں نوجوانوں کو انٹروگیشن سینٹروں میں اذیتیں دی گئیں جبکہ 10ہزار سے زائد نوجوانوں کو زیرِ حراست شہید کیا گیا۔

سید علی گیلانی نے کہاکہ ہمارے دو رہنمائوں کو تہاڑ جیل میں پھانسی دی گئی اور ان کی باقیات ہمیں واپس نہیں کی جارہی ہیں۔ سید علی گیلانی نے کہاکہ ہمارے شہداء کی ایک لمبی فہرست اس بات کی گواہ ہے کہ ہم کسی صورت میں غاصب کا ناجائز قبضہ قبول نہیں کریں گے۔ انہوںنے کہا بھارتی عدلیہ بھی متعصبانہ کردار ادا کرنے پر بضد ہے اور تمام قانونی ضوابط کو بالائے طاق رکھ کر کشمیریوں کے لہو سے اپنی اکثریت کے اجتماعی ضمیر کو سیراب کررہی ہے۔

ہمارے نو جوانوں کے لیے زمین تنگ کی جارہی ہے اور پُرامن مظاہروں پر گولیوں کی بارش کی جارہی ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ کشمیریوں کی نئی پود اعلیٰ تعلیم یافتہ اور آسودہ حال ہونے کے باوجود اپنے آپ کو بارود کے حوالے کرنے پر مجبور ہورہی ہے۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ بھارت نواز سیاستدان بھارت کے ظلم کی کلہاڑی کے دستے ہیں اور ان لوگوں کو مظلوم کشمیری عوام کی کوئی فکر نہیں بلکہ یہ بندگان شکم بھارت کے خاکوں میں رنگ بھرنے کے لیے ایک دوسرے سے سبقت لینے میں فخر محسوس کررہے ہیں۔