عام انتخابات سے قبل مسلم لیگ ن کی نئی گیم

ناراض پارٹی رہنماؤں کو منانے کیلئے سب سے بڑا لالچ دیدیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 19 جون 2018 16:51

عام انتخابات سے قبل مسلم لیگ ن کی نئی گیم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جون 2018ء) : عام انتخابات سے قبل مسلم لیگ ن کی بکھرتی ہوئی پارٹی کو دیکھتے ہوئے یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ عام انتخابات تک مسلم لیگ ن کے اہم رہنما پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لیں گے لیکن مسلم لیگ ن نے خطرے کو بھانپتے ہوئے ہی پارٹی کے اہم رہنماؤں کو منانے کے لیے اچھی خاصی گیم کھیل دی۔ ن لیگ نے ٹکٹوں کا لالچ دے کر اپنے تمام روٹھے رہنماؤں کو منا لیا۔

مسلم لیگ ن کی پارٹی کے اندرونی اختلافات ختم کرنے کی نئی حکمت عملی کامیاب ہو گئی ، قیادت نے اختلافات ختم نہ ہونے کی صورت میں حلقے اوپن رکھنے کی تنبیہہ کی تھی، جس کے بعد راولپنڈی، فیصل آباد اور لودھراں میں لیگی دھڑے ایک ہوگئے، جہلم میں بھی مقامی قیادت کو پیغام بھجوا دیا گیا۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی چینل کے ذرائع کے مطابق ن لیگ کی پارٹی کے اندرونی اختلافات ختم کرنے کی نئی حکمت عملی کامیاب ہوگئی ہے۔

مسلم لیگ ن نے اختلافات ختم نہ ہونے کی صورت میں حلقے اوپن رکھنے کی تنبیہہ کی تھی۔ جس کے بعد راولپنڈی فیصل آباد اور لودھراں میں لیگی دھڑے ایک ہوگئے۔ پارٹی کی قیادت نے راولپنڈی اور لودھراں کے دونوں دھڑوں کے ٹکٹ باہمی صلح سے مشروط کیے تھے۔ واضح رہے کہ راولپنڈی میں چوہدری تنویر اور حنیف عباسی دھڑے میں صلح کے بعد حنیف عباسی اور دانیال تنویر کو ٹکٹ ملیں گے۔

فیصل آباد میں بھی رانا ثنااللہ اور چودھری شیر علی میں بھی اختلافات ختم ہوچکے ہیں۔ لودھراں میں صدیق بلوچ ن لیگ کے امیدوار قومی اسمبلی ہوں گے۔ ضمنی انتخاب جیتنے والے اقبال شاہ کے بیٹے کو صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ ملے گا۔ علاوہ ازیں صدیق بلوچ اور اقبال شاہ نے مل کر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ ن لیگ نے کچھ رہنماؤں پر اس گیم کے اثرات دیکھنے کے بعد اب کچھ دیگر اضلاع میں بھی یہی فارمولا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور جہلم میں بھی مقامی قیادت کو پیغام بھجوا دیا گیا ہے۔