پیپلز پارٹی کی جانب سے ملیر پی ایس 89 پرٹکٹ نہ ملنے پر امان اللہ محسود نے کارکنان کے ہمراہ بلاول ہائوس کے سامنے احتجاجی دھرنے دیا

حلقے میں ورک کیا ہے مجھے ہی ٹکٹ نہیں دیا گیا ، ٹکٹ نہ ملا تو کارکنان کی جانب سے جو فیصلہ کیا جائے گا اس پر عمل کریں گے، امان اللہ محسود

پیر 18 جون 2018 22:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2018ء) پیپلز پارٹی کی جانب سے ملیر پی ایس 89 پرٹکٹ نہ ملنے پر امان اللہ محسود نے کارکنان کے ہمراہ بلاول ہائوس کے سامنے احتجاجی دھرنے دیا اور کہاکہ میں نے حلقے میں ورک کیا ہے لیکن مجھے ہی ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے اگر ٹکٹ نہ ملا تو کارکنان کی جانب سے جو فیصلہ کیا جائے گا اس پر عمل کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی ملیر میں سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 89 میں پیپلز پارٹی کی جانب سے سلیم بلوچ کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے جس پر امان اللہ محسود نے پیر کو کارکنان کے ہمراہ قائد آباد سے بلاول ہاس چورنگی تک احتجاجی ریلی نکالی اور دھرنا دیا ۔

جس کے باعث اطراف کی سٹرکوں پر ٹریفک بھی جام ہوگیا اور صورتحال کنٹرول کرنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی۔

(جاری ہے)

امان اللہ محسود نے کہا کہ ہم احتجاج ٹکٹ نہ ملنے پر کر رہے ہیں مجھے ٹکٹ ملنا چاہیے تھا کیونکہ میں نے حلقے میں ورک کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی قیادت پارلیمانی بورڈ کے فیصلے پر نظر ثانی کرے ۔جب تک ٹکٹ نہیں دیا جائے گا احتجاج جاری رہے گا۔میں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دئیے ہیں اور اگر ٹکٹ نہ دیا تو پھر کارکنان جو فیصلہ کریں گے اس کے مطابق حکمت عملی طے کی جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی ٹکٹ دینا پارٹی قیادت کے اختیار میں ہے۔