چوہدری نثار کے جلسے میں نواز شریف مخالف نعرے لگ گئے

چوہدری نثار کے جلسے میں گو نواز گو اور نثار کو عزت دو کے نعرے لگ گئے

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس پیر 18 جون 2018 20:00

چوہدری نثار کے جلسے میں نواز شریف مخالف نعرے لگ گئے
راولپنڈی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-18 جون 2018ء) :چوہدری نثار کے جلسے میں نواز شریف مخالف نعرے لگ گئے۔ چوہدری نثار کے جلسے میں گو نواز گو اور نثار کو عزت دو کے نعرے لگ گئے۔تفصیلات کے مطابق چوہدری نثار کو مسلم لیگ ن میں ایک ستون کی حیثیت حاصل ہے۔انکی مسلم لیگ ن کے ساتھ 35سالہ رفاقت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔انہوں نے مشکل سے مشکل حالات میں جس طرح پارٹی کے ساتھ وفاداری قائم رکھی اسکی پاکستانی سیاست میں مثال کم ہی ملتی ہے۔

انہوں نے پارٹی کے سیاسی نشیب و فراز میں پارٹی اور پارٹی قیات کا مکمل ساتھ دیا لیکن ہر حال میں ساتھ چلنے والے چوہدری نثار اب مسلم لیگ ن سے ناراض ناراض نظر آتے ہیں ۔پانامہ کیسسز اور اس کے بعد کی صورتحال میں پارٹی قیادت کی جانب سے جو اقدامات اٹھائے گئے ،سابق وزیر داخلہ کسی صورت بھی ان سے متفق ہونے پر راضی نہیں۔

(جاری ہے)

اس لیے بارہا ایسا موڑ بھی آیا کہ جس پر تبصرہ کرتے ہوئے سیاسی پنڈتوں کا کہنا تھا کہ شائد سابق وزیر داخلہ پارٹی کو خیرباد کہہ دیں۔

تاہم مسلم لیگ ن کے ساتھ چوہدری نثار کے تعلقات اتار چڑھاو کے ساتھ موجود ہیں۔تاہم تازہ ترین صورتحال کے مطابق چوہدری نثار نے چکری سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔اس موقع پر چوہدری نثار نے نواز شریف کو ایک مرتبہ پھر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سابق وزیر اعظم کو کھری کھری سنا دیں۔اس موقع پر چوہدری نثار نے اس موقع پر چکری میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چاہتاتھاکہ آج ن لیگ اورنوازشریف کےحوالےسےکھلی باتیں کروں۔

ارادہ تھا کہ بہت سی دل کی باتیں کھل کر سامنے رکھوں۔میڈیا کےسامنےبہت سی باتیں نہیں کرسکتا۔نوازشریف اوران کی بیٹی کاجوکرداررہا وہ سامنےلاناچاہتاہوں۔بیگم کلثوم نوازکی طبیعت خراب ہے۔نوازشریف اورن لیگ کےساتھ چند ماہ سےجوکچھ ہورہاہےبتانےکایہ موقع نہیں۔انکا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کا مجھ پر نہیں میرا اس پر اور اس کے خاندان پر قرض ہے۔

34 سال سے میں نے نواز شریف کا بوجھ اٹھایا۔جب پارٹی بنا رہے تھے،اس وقت صرف15،20 لوگ تھے۔نواز شریف اہل نہیں تھے کہ پارٹی کے سربراہ بن سکیں۔میاں نواز شریف بہت زیادہ سینیر یا اہل نہیں تھے۔انہوں اس راز سے بھی پردہ اٹھایا کہ نواز شریف مسلم لیگ ن کے سربراہ کیسے بنے ۔انکا کہنا تھا کہ ان دنوں میں صرف کسی ایک کو آگے کرنا تھا تو فیصلہ کیا کہ نواز شریف کو آگے کرنا چاہیے۔

ان 20،25 لوگوں میں آج مسلم لیگ ن میں ایک بھی شخص شامل نہی۔ان تمام افراد کو یا تو نواز شریف نے چھوڑ دیا یا انھوں نے پارٹی چھوڑ دی۔ہو سکتا ہے میری نواز شریف سے راہیں جدا ہو جائی۔کوئی کام اپنے اصولوں کے خلاف نہیں کیا۔اس موقع پر چکری میں لوگوں کا جم غفیر موجود تھا جو اپنے قائد چوہدری نثار کی تقریر کو پرجوش انداز میں سن رہے تھے ۔اس موقع پر جوش کارکنان نے گو نواز گو اور نثار کو عزت دو کے نعرے لگا دئیے۔جس پر چوہدری نثار نے کوئی رد عمل نہیں دیا جس سے یہ ظاہر ہوتا تھا کہ چوہدری نثار شائد نواز شریف کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔