قیدی خواتین کو عید کی خوشیوں میں شامل کرنا کارِ ثواب ہے ، سول جج وجوڈیشل مجسٹریٹر تہمینہ یاسر

سائبان کی جانب سے قیدی خواتین میں جوڑے و اجناس کی تقسیم کے موقع پر گفتگو سول جج وجوڈیشل مجسٹریٹ کا سائبان انٹرنیشنل کے عہدیداران کے ہمراہ دورہ وومن جیل

پیر 18 جون 2018 18:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2018ء) قیدی خواتین کو عید کی خوشیوں میں شامل کرنا کارِ ثواب ہے ہم سب کو نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار سول جج وجوڈیشل مجسٹریٹ ملیر تہمینہ یاسر نے سائبان کی جانب سے قیدی خواتین میں جوڑے واجناس کی تقسیم کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ دورے کے موقع پر سائبان انٹرنیشنل ویلفیئر آرگنائزیشن کے عہدیداران حیدر علی حیدر، عمارہ ملک، محمد زبیر اور عاصم زندانی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

تہمینہ یاسر نے کہا کہ جن قیدی خواتین نے ماہِ رمضان میں روزے رکھے اور پانچوں وقت نمازیں پڑھیں وہ بہت خوش نصیب ہیں لیکن عیدالفطر کے بعد بھی نمازیں پڑھتے رہنا چاہئیں چونکہ نماز ذریعہ نجات ہے۔ اس موقع پر سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ تہمینہ یاسر نے قیدی خواتین میں عید کے جوڑے واجناس کی تقسیم کے علاوہ نامور قلم کار ابویحیٰ کی تحریر کردہ اصلاحی ناول "جب زندگی شروع ہوگی"اور دیگر کتابیں بھی قیدی خواتین میں تقسیم کیں۔

(جاری ہے)

عاصم زندانی نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ قیدی خواتین کا شعور بیدار کیا جائے تاکہ یہ باہر جاکر اپنی زندگی کو بہتر سے بہتر بناسکیں۔ سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ تہمینہ یاسر نے جیل انتظامیہ بالخصوص اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ حمیرا بلوچ کے تعاون کو سراہا اور اُمید ظاہر کی قیدی خواتین سے بھی ان کا رویہ اسی طرح برقرار رہے گا۔

متعلقہ عنوان :