عوام عام انتخابات میں پاکستان کو سیکولر ریاست بنانے والو ں کو عبرتناک شکست دیں گے ،فضل الرحمان

عوام کی امیدیں مجلس عمل سے وابستہ ہیں اور مجلس عمل ہی ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنائے گی ، اسلام کے عملی نفاذ کے لیئے ایم ایم اے کا ساتھ دیں گے متحدہ مجلس عمل آئین کو اس کی اسلامی دفعات جوآئین کی روح ہے،سربراہ جے یوآئی

پیر 18 جون 2018 18:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2018ء) جے یو آئی کے امیر اور مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ عوام عام انتخابات میں پاکستان کو سیکولر ریاست بنانے والو ں کو عبرتناک شکست دیں گے اور اسلام کے عملی نفاذ کے لیئے ایم ایم اے کا ساتھ دیں گے متحدہ مجلس عمل آئین کو اس کی اسلامی دفعات جوآئین کی روح ہے کے مطابق نافذ کرواکر ملک بنانے کی حقیقی مقصد حاصل کر نا چاہتی وہ عید کے موقع پر ملک بھر سے آئے ہوئے وفود اور حاجی کرم خان درانی ، مولانا محمد امجدخان ،حافظ حسین احمد سے گفتگو کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ عوام کی امیدیں مجلس عمل سے وابستہ ہیں اور مجلس عمل ہی ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنائے گی انہوں نے کہا کہ عوام کو اب نعروں سے متاثر نہیں کیا جا سکتا ماضی میں قوم کو کھوکھلے نعروں کے سوا کچھ نہیں ملا اور ملک بحرانوں کی طرف دھکیلا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے ملک میں شرعی نظام کو عملا نافذ کرے گی اور اسی کی برکات سے مسائل بھی حل ہوں گے دریں اثناء مولانا فضل علی حقانی،مولانا یوسف ،محمد اسلم غوری،حاجی شمس الرحمن شمسی سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ بیرونی ایجنڈے پر کام کر نے والوں کو پہنچان چکے ہیں اب آنے والے انتخابات میں شکست ان کا مقدر ہے انہوں نے کہاکہ آئین کی اسلامی دفعات کو ختم کر نے کے لیئے یہی لابی مصرف عمل ہے لیکن مذہبی جماعتیں ان کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہونے دے گی علاوہ ازیں پارٹی ذمہ داران سید فضل آغا،مفتی ابرار احمد ،عبد الرزاق عابد لاکھو سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ مجلس عمل ختم نبوت ،ناموس رسالت ؐکے قوانین کی حفاظت ہمارا ایمان ہے انہوں نے کہاکہ پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات خصوصا مجلس عمل کی پالیسی کا اہم حصہ ہے انہوں نے کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہاکہ اقوام متحدہ بھارتی مظالم رکوانے کے لیئے یو این او اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہا ہے انہوں نے بھارتی مظالم پر عالمی اداروں کی خاموشی کو دنیا نفرت کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔