کراچی کے شہری چاند رات کو لاکھوں روپے سے محروم ہوئے ہیں۔ پولیس کارکردگی نہ ہونے کے برابر رہی

بازاروں میں جگہ جگہ پولیس کیمپ لگائے گئے تھے، کیمپوں کے علاقوں میں سب سے زیادہ عوام کو لوٹنے اور گاڑیوں کے چھیننے کے واقعات ہوئے پولیس کے اہلکار اور ان کی موبائلیں صرف گشت اور اپنے خرچے عیدی کی وصولی میں لگے رہے

پیر 18 جون 2018 17:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2018ء) کراچی کے شہری چاند رات کو لاکھوں روپے سے محروم ہوئے ہیں۔ پولیس کارکردگی نہ ہونے کے برابر رہی۔ بازاروں میں جگہ جگہ پولیس کیمپ لگائے گئے تھے۔ ان کیمپوں کے علاقوں میں سب سے زیادہ عوام کو لوٹنے اور گاڑیوں کے چھیننے کے واقعات ہوئے۔ حیدری مارکیٹ میں چاند کو 14 موٹر سائیکلیں چھینی گئیں۔

اسی حیدری میں خواتین سے زیور بھی چھیننے کی اطلاعات ہیں۔ رات گئے گھروں کو لوٹنے والے تاجروں اور ملازمین کو شہر کراچی میں لوٹا گیا ہے۔ پولیس کے اہلکار اور ان کی موبائلیں صرف گشت اور اپنے خرچے عیدی کی وصولی میں لگے رہے۔ ایک بڑے حساس ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں تمام شہریوں میں مرد وخواتین نوجوان اسکوٹر سوار لڑکوں سے مجموعی طور پر 63 لاکھ روپے لوٹے گئے ہیں جبکہ حیدری، لیاقت آباد، طارق روڈ سمیت شہر کے بارونق بازاروں سے خواتین کو طلائی زیورات سے محروم کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

شہر کے پوش علاقوں سے 10 کاریں، 114 موٹر سائیکلیں چھینی گئیں ہیں جس کا شہر کے تھانوں میں اندراج موجود نہیں ہے۔ اکثر لوگوں نے رپورٹ درج صرف اس لئے نہیں کرائی ہے کہ پولیس اس معاملے میں مزید پریشان کرتی ہے۔ شہر کراچی میں چلنے والی تمام بسوں، ویگنوں میں مسافروں کو بھی لوٹا گیا ہے۔ جیب تراوں کے غول کے غول نے ویگوں میں شہریوں کو لاکھوں روپے سے محروم کردیا ہے۔ شہر کراچی میں لوٹ مار ہوتی رہی اور پولیس دیکھتی رہی۔

متعلقہ عنوان :