افغانستان کے شہر جلال آباد اور گردونواح میں عیدالفطر کے دوسرے اورتیسرے روزالگ الگ خودکش بم دھماکوں میں 55 افغان شہری جاں بحق، 100 سے زائد زخمی ہوگئے

ہلاک و زخمی افراد میں سیکیورٹی اہلکار‘ طالبان اور افغان شہری شامل ہیں

پیر 18 جون 2018 16:00

جلال آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2018ء) افغانستان کے شہر جلال آباد اور گردونواح میں عیدالفطر کے دوسرے اورتیسرے روز دو الگ الگ خودکش بم دھماکوں میں کم از کم 55 افغان شہری جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ،ہلاک و زخمی افراد میں سیکیورٹی اہلکار‘ طالبان اور افغان شہری شامل ہیں۔ یہ بم دھماکے افغان حکومت اور طالبان کے مابین 17 سال بعد پہلی مرتبہ عیدالفطر کے موقع پرہونے والی فائر بندی کے دوران ہوئے ۔

پہلا دھماکہ عیدالفطر کے دوسرے روز(ہفتہ) مقامی وقت کے مطابق شام 5 بجے کے بعد جلال آبادشہر سے تقریباً 25 کلومیٹر دور ضلع رودات میں مین شاہراہ پر واقع غازی آمین اللہ خان ٹاؤن شپ میں اٴْس وقت ہوا جب افغان سیکیورٹی فورسز اور طالبان سمیت سینکڑوں افغان شہری جنگ بندی کے دوران عید منانے کی ایک تقریب کے موقع پر اکٹھے ہوگئے تھے کہ ایک مبینہ خود کش بم حملہ آور نے داخل ہوکرخودکو اٴْڑادیا جس کی زد میں آکر 36 افغان شہری جاں بحق اور 65 دیگر زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

افغان حکومتی اداروںکے مطابق ہلاک شدگان اور زخمی افراد میں افغان سیکیورٹی اہلکار‘ طالبان اور عام شہری شامل ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق اس دھماکہ کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی ہے۔دوسرا بم دھماکہ عید کے تیسرے روز (اتوار)جلال آباد میں انڈین قونصل خانہ کے قریب بم دھماکہ مقامی وقت کے مطابق دن3 بجے کے بعد اٴْس وقت ہوا جب گورنر کے سرکاری دفترمیں افغان فورسز اور طالبان جنگ بندی کے دوران اکٹھے ہونے کے بعد وہاں سے نکل رہے تھے کہ ایک مبینہ خودکش حملہ آور نے آکر خود کو دھماکہ سے اٴْاڑادیا۔

بتایا جاتا ہے کہ اس تقریب میں تین سو سے زائد طالبان موجود تھے۔ افغان محکمہ صحت کے ڈائریکٹر نجیب اللہ کماوال اورافغان سرکاری میڈیا کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اس دھماکہ میں 19 افراد جاں بحق اور 45 دیگر زخمی ہوگئے۔بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ کا امکان ہے۔ ادھر تاحال اس دھماکہ کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔