الیکشن 2018ء کو معمول کا الیکشن نہ سمجھا جائے ،ْخورشید شاہ

اگر کہیں کسی نے غلطی کرکے کوئی شرارت کردی ،ْ الیکشن کو متنازع بنایا تو خطرناک بات ہوگی ،ْ میڈیا سے گفتگو نوازشریف واپس نہ آئے تو اداروں کی ساکھ متاثر ہوگی ،ْمشرف جب وردی میں تھے تو کمانڈو تھے اب نہیں

پیر 18 جون 2018 15:40

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2018ء) پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ 2018ء کے الیکشن کو معمول کا الیکشن نہ سمجھا جائے ،ْیہ الیکشن پاکستان کے مستقبل کو مستحکم بھی کرسکتا ہے اور کمزور بھی، اگر کہیں کسی نے غلطی کرکے کوئی شرارت کردی اور الیکشن کو متنازع بنایا تو خطرناک بات ہوگی ۔عیدملن استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سندھو دیش کی تحریک اوربلوچستان علیحدگی کی تحریک کوشہید بھٹو نے ناکام بنایا، غلطیوں کی وجہ سے آدھاپاکستان الگ ہوا، اب ہمیں موجودہ پاکستان کی حفاظت کرناہوگی، موجودہ الیکشن ملک کیلئے بہت اہم ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف نے جب بھی ان کی باتوں پر عمل کیا بچ گئے لیکن جب نہیں مانے تو پھنس گئے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ نوازشریف واپس نہ آئے تو اداروں کی ساکھ متاثر ہوگی۔سابق اپوزیشن لیڈر نے پرویز مشرف کو کمانڈو ماننے سے انکار کر دیا اور کہا جب وہ وردی میں تھے تو کمانڈو تھے۔ادھر روہڑی میں پسند کی شادی کرنے پر تین افراد کے قتل کے خلاف لواحقین نے قومی شاہراہ روہڑی ٹول پلازہ پر لاشیں رکھ کر احتجاجی دھرنا دیا۔پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے وہاں پہنچ کر مظاہرین سے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے، انصاف کی یقین دہانی پر مظاہرین نے احتجاج ختم کردیا ۔