سعودی عرب : خواتین کی ڈرائیونگ کا تاریخی لمحہ چند دِنوں کی دُوری پر

مملکت میں کاروں کی فروخت میں دس فیصد اضافہ ہو گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 18 جون 2018 15:38

سعودی عرب : خواتین کی ڈرائیونگ کا تاریخی لمحہ چند دِنوں کی دُوری پر
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18جُون 2018ء) سعودی عرب میں اس وقت خواتین بہت پُرجوش دکھائی دے رہی ہیں کیونکہ ان پر چار عشروں سے عائد ڈرائیونگ کی پابندی کا خاتمہ اب محض چند دِن کی دُوری پر ہے۔ 24 جُون 2018ء سے مملکت کے تمام شہروں میں خواتین گاڑیاں ڈرائیو کرتی نظر آئیں گی۔ خواتین کی جانب سے ڈرائیونگ ٹیسٹ پاس کر کے لائسنس حاصل کیے جا رہے ہیں اور کاروں کی خرید بھی جاری ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ ماہ کے دوران سعودی عرب میں کاروں کی فروخت میں دس فیصد اضافہ دیکھنے کو مِلا ہے جبکہ کار ڈیلرز کی جانب سے اس مُدت کے دوران دو لاکھ تیس ہزار سے زائد گاڑیاں دُنیا کے مختلف ممالک سے منگوائی گئی ہیں۔ ان نئی منگوائی گئی گاڑیوں میں سے 75 فیصد مہنگی کاریں ہیں جبکہ 25 فیصد کا شمار کم قیمت کاروں میں ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

تخمینہ لگایا جا رہا ہے کہ 15 فیصد سعودی خواتین استعمال شدہ کاریں خریدیں گی۔

مملکت میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مہنگی کاروں کی خرید میں کمی آئے گی جبکہ سستی اور فیول کی بچت کرنے والی گاڑیوں کی خرید میں اضافہ دیکھنے کو مِلے گا۔ مملکت میں ہائی برِڈ اور الیکٹرک کاروں کی خرید میں سعودی عوام گہری دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں تاہم یہ اُسی وقت ممکن ہو سکے گا جب کہ الیکٹرک چارجنگ سٹیشن بڑی تعداد میں تعمیر ہو جائیں گے۔

گزشتہ کچھ عرصے کے دوران مملکت سے غیر ملکیوں کے بڑی تعداد میں اخراج کے باعث یہاں موجود استعمال شدہ کاریں سعودی خواتین کی خصوصی دلچسپی کا مرکز ہیں۔ مملکت میں کچھ عرصہ کے دوران جاپان‘ جنوبی کوریا‘ امریکا‘ تھائی لینڈ‘ انڈیا‘ انڈونیشیا‘ چائنہ‘ تائیوان‘ کینیڈا‘ جرمنی‘ تُرکی‘ چیک ریپبلک‘ برطانیہ اور میکسیکو سے درآمد کی گئی ہیں۔ سب سے زیادہ استعمال شدہ کاریں جرمنی‘ امریکا‘ جاپان اور کوریا سے منگوائی گئی ہیں۔