با حجاب خواتین کو نکالنے والے امریکی ریستوران کی انتظامیہ نے ازالے کا فیصلہ کر لیا

امریکی ریستوران نے ازالے کے طور پر عید کےموقع پر مسلمانوں کو مفت مشروب تقسیم کیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 18 جون 2018 14:55

با حجاب خواتین کو نکالنے والے امریکی ریستوران کی انتظامیہ  نے ازالے ..
کیلیفورنیا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 جون2018ء) کیلیفورنیا میں مسلم خواتین کو ریسٹوران سے باہر نکل جانے کا کہنے ہر ریستوران نے ازالے کے طور پر اہم فیصلہ کر لیا۔ باحجاب خواتین کو نکالنے والا امریکی ریستوران عید پر مسلمانوں کو مفت مشروبات پیش کیے۔قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا میں ایک ریستوران نے باحجاب مسلم خواتین گاہکوں کو ریستوران سے باہر نکال دیا تھا۔

جس کے بعد ریستورانوں کی اس چین نے فیصلہ کیا ہے کہ عملے کے ارکان کو تنوع کے بارے میں تربیت فراہم کی جائے گی اور با حجاب مسلمان گاہگوں کو ریستوران سے باہر نکالنے کی وجہ سے اب عید پر مسلمانوں کو مفت مشروبات پیش کی جائینگی۔امریکا کی ’’سول لبرٹیز یونین‘‘ اے سی ایل یو کا کہنا ہے کہ ارتھ کیفے نامی ریستورانوں کے ایک نیٹ ورک کی کیلیفورنیا برانچ سے 7 باحجاب مسلم خواتین کو گزشتہ برس اپریل میں ان کے حجاب کے باعث باہر نکال دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ان خواتین نے ریستوران کے خلاف درخواست دے رکھی تھی۔اے سی ایل یو کے مطابق اب اس نیٹ ورک نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے عملے کی اس غلطی کے ازالے کے لیے وہ عید کے موقع پر مسلمانوں کو مفت مشروبات پیش کرے گا۔ انتظامیہ نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ ریستوران کی سبھی شاخوں میں تمام عملے کو تنوع سے متعلق تربیتی پروگرام بھی فراہم کیا جائے گا۔ریستوران سے نکالی گئی سارہ فرساخ نامی مسلم خاتون نے انتظامیہ کے اس فیصلے کے بارے میں جاری کردہ اپنے بیان میں کہاکہ میں نے اور میرے دوستوں نے اس واقعے کے بعد کھڑے ہونے کا فیصلہ اس لیے کیا تھا کیوں کہ اس قسم کے رویے کو قبول اور برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

مجھے خوشی ہے کہ ہمارے سامنے آنے کے فیصلے کا مثبت نتیجہ نکلا اور امید ہے کہ مستقبل میں ایسی غلطی نہیں دہرائی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :