پنجاب کے بعد بلوچستان اور اسلام آباد میں بھی شوال کا چاند کہیں نظر نہیں آیا

صوبے کے کسی حصے سے چاند نظر آنے کی رویت موصول نہیں ہوئی: چئیرمین کوئٹہ زونل رویت ہلال کمیٹی انوارالحق حقانی

muhammad ali محمد علی جمعرات 14 جون 2018 20:42

پنجاب کے بعد بلوچستان اور اسلام آباد میں بھی شوال کا چاند کہیں نظر نہیں ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 جون 2018ء) پنجاب کے بعد بلوچستان میں بھی شوال کا چاند کہیں نظر نہیں آیا۔ چئیرمین زونل رویت ہلال کمیٹی انوارالحق حقانی نے اعلان کیا ہے کہ صوبے کے کسی حصے سے چاند نظر آنے کی رویت موصول نہیں ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق شوال کا چاند دیکھنے کیلئے کوئٹہ میں زونل رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا ہے۔ کوئٹہ کی زونل رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ پنجاب کے بعد بلوچستان بھر میں بھی شوال کا چاند کہیں نظر نہیں آیا۔

جبکہ صوبے بھر سے چاند کی کوئی شہادت بھی موصول نہیں ہوئی۔ چاند کی رویت کے حوالے سے اب حتمی اعلان مفتی منیب الرحمان کی جانب سے کیا جائے گا۔ جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی شوال کا چاند نظر نہیں آیا۔

(جاری ہے)

اس سے قبل جمعرات کے روز شوال کا چاند نظر آنے سے متعلق محکمہ موسمیات نے نیا بیان جاری کر دیا۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ غروب آفتاب کے بعد 14 منٹ تک کراچی میں شوال کا چاند نظر آنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ ساحلی پٹی پر چاند نظر آنے کے امکانات ہیں۔ مزید یہ کہ حیدرآباد 13، جیکب آباد 10 اور نوابشاہ میں 12 منٹ تک چاند نظر آنے کا امکان ہے۔جبکہ کوئٹہ میں 10 اور ژوب میں 8 منٹ تک چاند نظر آنے کا امکان ہے۔ چاند کا سب سے زیادہ دورانیہ کراچی ، ساحلی پٹی حیوانی اور پسنی میں ہو گا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آج چاند نظر آنے کا امکان نہیں ہے۔

شوال کے چاند کی پیدائش گذشتہ رات ہو چکی ہے۔ غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 19 گھنٹے کے قریب ہو گی۔ شوال کا چاند بلوچستان کی ساحلی پٹی پر نظر آنے کا امکان ہے۔ گذشتہ روز موصول ہونے والی خبروں کے مطابق محکمہ موسمیات شوال کے چاند پروزارت مذہبی امور کو تفصیلات بتانے سے گریزاں ہے،وزارت مذہبی امور کوپہلے بتایا گیا کہ 29رمضان کو چاند نظرآنے کے امکانات نہیں،کچھ دیربعد آگاہ کیا کہ چاند نظرآنے کے امکانات ہیں،جس پروزارت مذہبی کا کہنا ہے کہ روزے 29 ہوں یا 30 ہم نے تمام ترانتظامات مکمل کررکھے ہیں۔

عیدالفطر کے قریب آتے ہی بازاروں اور سڑکوں پرعیدالفطر کی خریداری کرنے والوں کا رش مزید بڑھ گیا ہے۔حکومت نے بھی نجی و سرکاری ملازمین کو 14جون سے 18جون تک تعطیلات کا اعلان کردیا ہے۔عیدالفطرکی خوشیوں میں شریک ہونے کیلئے پردیسیوں نے بھی اپنے آبائی گھروں کا رخ کرلیا ہے۔دوسری جانب شوال کے چاند سے متعلق تاحال متضاد اطلات ہیں جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

دوسرے شہروں میں جانے والے لوگوں کوعیدالفطرکی چاند رات کا شدت سے انتظار ہے۔ عید الفطر پر پردیسیوں کا گھر جانا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ بس مالکان نے دوسرے شہروں میں جانے والے پردیسی مسافروں سے زائد کرائے وصول کرنا شروع کردیے،زائد کرایہ وصول کرنے والے بس مالکان کیخلاف ٹریفک پولیس اور موٹروے پولیس بھی متحرک ہوگئی ہے۔موٹروے اور نیشنل ہائی وے پولیس نے اورچارجنگ اور اورلوڈنگ کرنے پر287بسوں اور 116ویگنوں کا چالان بھی کیا تاکہ منہ مانگے کرائے لینے والوں کو روکا جا سکے۔