ایسے پاکستان کےحامی ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہو،آرمی چیف

تمام چیلنجزکیلئے قومی اورمتفقہ ردعمل ضروری ہے،پاکستان ہرمذہب اورنظریات کے حامی پاکستانیوں کا ہے، علاقائی امن کیلئےفریقین کوجارحانہ سوچ سے نکلنا ہوگا،پاکستان نےسکیورٹی چیلنجز سےنمٹنےکا کٹھن مرحلہ عبورکرلیا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کا نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 14 جون 2018 18:57

ایسے پاکستان کےحامی ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہو،آرمی چیف
راولپنڈی(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 جون 2018ء) : چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ایسے پاکستان کے حامی ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہو،تمام چیلنجز کیلئے قومی اور متفقہ ردعمل ضروری ہے،پاکستان ہرمذہب اور نظریات کے حامی پاکستانیوں کا ہے،علاقائی امن کیلئے فریقین کو جارحانہ سوچ سے نکلنا ہوگا،پاکستان نے سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کا کٹھن مرحلہ عبور کرلیا ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آج نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آبادکا دورہ کیا۔ آرمی چیف نے نیشنل سکیورٹی اور جنگی کورس کی تکمیل پرشرکاء کو مبارکباد پیش کی۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قومی سلامتی اور جنگی تربیتی کورسز کرنیوالے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پاکستان کے حامی ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہو۔

(جاری ہے)

تمام چیلنجز کیلئے قومی اور متفقہ ردعمل ضروری ہے۔ پاکستان ہرمذہب اور نظریات کے حامی پاکستانیوں کا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر رنگ ونسل سے بالاتر ہو کر پاکستان کا تعلق تمام پاکستانیوں سے ہے۔ اندرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ضروری ہےکہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سکیورٹی چیلنجزسے نمٹنے کیلئے اپنے حصے کا کام کیا ہے۔

پاکستان نے سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کا کٹھن مرحلہ عبور کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی برڈوار میں قومی سوچ کو ہدف بنایا جاتا ہے۔ ہمیں فرائض کی ادائیگی کواپنے حقوق کے برابرترجیح دینا ہو گی۔ آرمی چیف نے کہا کہ علاقائی امن وترقی کیلئے فریقین کو جارحانہ سوچ سے نکلنا ہوگا۔ خطے میں موجود تمام اسٹیک ہولڈرز کو قیام امن کیلئے آپس کے اختلافات کو ختم کرنا ہوگا۔ تعاون پرمبنی فریم ورک سے ہی خطے میں امن کا قیام ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ہرسطح پرپرامن استحکام کیلئے خواہاں ہے۔خطے میں دستیاب مواقع کے استعمال کے لیے مثبت راہ اپنانا ہوگی۔