اے ڈی خواجہ کی بحیثیت آئی جی پولیس سندھ سوا دو سالہ مدت میں کارکردگی غیر معمولی رہی

جمعرات 14 جون 2018 18:04

اے ڈی خواجہ کی بحیثیت آئی جی پولیس سندھ سوا دو سالہ مدت میں کارکردگی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2018ء) اے ڈی خواجہ نے بحیثیت آئی جی پولیس سندھ سوا دو سالہ مدت میں محکمہ پولیس سندھ کی کارکردگی کو مزید غیر معمولی بنانے کے ساتھ ساتھ افسران اور جوانوں کی فلاح و بہبود و دیگر کے حوالے سے جو اقدامات کیے ان میں ٹریفک کی ٹرانسپورٹ فلیٹ وہیکل کو بہتر کیا۔تمام ڈی پی اوز کے لیے نئی وہیکلز کی فراہمی ،ٹریفک کے لیے لفٹرز، ایمبولینس ، واٹر کینن کی فراہمی،اسکول آف انویسٹی گیشن کا قیام، انویسٹی گیشن کاسٹ کو ڈبل کرنے اور انویسٹی گیشن کے جملہ امور کو بہتر کرنے کی کاوشیں یقینی بنائی۔

شعبہ تفتیش کو خصوصی موبائلز کی فراہمی۔ پراسیکیوشن کے لیے موٹر سائیکلز کی فراہمی۔نصاب کی ترتیبسی ٹی ڈی کو بہترین تفتیش پر خصوصی ریوارڈز کا اجراء، آئی این ایل کے تعاون سے سی ٹی ڈی کی عمارت کی تعمیر ، ڈیجٹلائزیشن اور لوکیشن ڈیوائسز کے ذریعے سی ٹی ڈی کی استعدادی صلاحیت میں اضافہ۔

(جاری ہے)

امجد صابری اور ملٹری پولیس کیسسز کے لیے پچاس ملین سے زائد کا ریوارڈ دینا۔

اسکول آف انٹیلی جینس کا قیام ۔ اسپیشل برانچ کی تنظیم نو بذریعہ کے نائن اور بی ڈی ایس آلات۔ اسپیشل برانچ کی کمپیوٹرائزیشن، ماڈرن فارنرز رجسٹریشن برانچ کا قیام۔اسٹاف کی دگنی تنخواء کے ساتھ وومن اینڈ چلڈرن پروٹیکشن ڈیسک کا قیام۔تھانہ جات کی سطح پر ہارڈویئر کی فراہمی۔سی آ ر او/سی آر آئی کا تمام اضلاع اور جیلز میں قیام ۔ایچ آر ایم ایس(HRMS)، پی ایس آر ایم ایس(PSRMS)، ہوٹل آئی(HOTEL EYE)،سمیت فورتھ شیڈول پر عمل درآمدی اقدامات۔

ٹرانسپورٹ پروکیورمنٹ کا ریکارڈ رکھنا۔27000رشین ایس ایم جیز، 12000پستول، بلٹ پروف جیکٹس ، بلٹ پروف ویسٹ ،اے پی سیز کی خریداری۔کمانڈ اینڈ کنٹرول رومز، سی سی ٹی وی، ایف ایم ریڈیو اسٹیشن کی ریسٹوریشن۔ویلفیئر اینڈ بینوویلنٹ :شہدائے پولیس کے ورثاء کے امدادی پیکج کو دو ملین سے دس ملین کرنا، بیوہ فنڈ 1200سے 3000روپے ماہانہ کرنا۔آن لائن فنڈ کی تقسیم:تمام زخمی پولیس اہلکاروں کو مفت طبی سہولیات کی فراہمی۔ اہل طلباء کو اسکالر شپ دینا۔27000پولیس اہلکاروں کی میرٹ پر بھرتی۔ پاک آرمی کے ذریعے انکی تربیت۔ ٹریننگاکولز کی تزئین و آرائش۔ اسٹاف آف ٹریننگ کالجز کی تنخواہ ڈبل کرنا۔ ٹریفک اسٹاف کی تعداد 2200سے 7000کرناہے۔