پانی کی چوری روکنے کے لیے کینالز کے ساتھ رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، نگراں وزیراعلی سندھ

میرا یہ مقصد ہے کہ آخری سرے تک تمام آباد گاروں کو پانی فراہم کیا جاسکے،فضل الرحمن کا اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 14 جون 2018 18:04

پانی کی چوری روکنے کے لیے کینالز کے ساتھ رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2018ء) نگراں وزیراعلی سندھ فضل الرحمان نے مختلف کینالز ،نہروں اور چینلز پر پاکستان رینجرز کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ پانی کی چوری کو روکا جاسکے اور آخری سرے تک پانی فراہم کیا جاسکے ۔ انھوں نے یہ فیصلہ اور ہدایات وزیراعلی ہاس میں محکمہ آبپاشی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔

اجلاس میں وزیر آبپاشی مشتاق شاہ، پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت و سیکریٹری آبپاشی جمال شاہ نے شرکت کی۔ سیکریٹری آبپاشی جمال شاہ نے اجلاس کو بریفنگ میں بتایا کہ پانی کی صورتحال بتدریج بہتر ہورہی ہے اور گڈو بیراج پر 81328 کیوسک پانی ریکارڈ کیاگیا ہے۔گڈو بیراج اپ اسٹریم پر 81328 کیوسک اور ڈائون اسٹریم پر 63948 کیوسک ہے۔

(جاری ہے)

سکھر بیراج اپ اسٹریم 48401 کیوسک اور ڈائون اسٹریم 15831۔

گھوٹکی بیراج اپ اسٹریم 6880 کیوسک ہے۔وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ گڈو بیراج کے لیے ایلوکیشن 31100 اور بلوچستان کے لیے 6700، سکھر بیراج 5600 اور بلوچستان 2200 اور کوٹری بیراج32500کیوسک ہے۔گڈو بیراج پانی کا اخراج:بیگاری سندھ فیڈر پانی کا اخراج 3054 کیوسک ہے، ڈیزرٹ پیٹ فیڈر 7700 ، گھوٹکی فیڈر 6626۔سکھر بیراج : نارتھ ویسٹرن کینال 3100،رائس کینال 4040 ، دادو کینال 2360،نارا کینال 10500، خیرپور فیڈر ایسٹ 1415،روہڑی کینال 10000، خیر پور فیڈر ویسٹ 1155۔

کوٹری بیراج : کلری بیگار 2660، اکرم واہ 640،پنیاری 1530،نیوپھلیلی 2125 ٹوٹل 6955۔سندھ کے کینالز کا مجموعی اخراج 56905 کیوسک ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ نارا کینال کی گنجائش 13649 کیوسک ہے ، اس کے مقابلے میں پانی کا اخراج 10500 کیوسک ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کوئی خراب صورتحال نہیں ہے مگر اس کے باوجود نارا کینال کے آخر میں پانی کی شدید قلت ہے۔اس پر سیکریٹری آبپاشی نے کہا کہ مختلف ڈسٹریبیوٹریز پر پانی چوری ہورہا تھا اور کہا کہ اب تک 50 ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں۔

نگراں وزیراعلی سندھ نے پولیس کی مدد کے لیے رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ پانی کی چوری کو روکا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ میرا یہ مقصد ہے کہ آخری سرے تک تمام آباد گاروں کو پانی فراہم کیا جاسکے لہذا میں رینجرز تعینات کرنے جارہاہوں اور پانی کی چوری کا کیس براہ راست زمیندار وں کے خلاف درج ہوگا نہ کہ ان کے کم داروں(منیجرز)کے۔وزیراعلی سندھ نے سیکریٹری آبپاشی کو ہدایت کی کہ وہ کینالز اور ڈسٹریبیوٹریز اور برانچوں جہاں سے پانی چوری ہورہا ہے ان مقامات کی نشاندہی کریں اور اس کی فہرست سیکریٹری داخلہ کودیں ۔سیکریٹری داخلہ رینجرز کے ساتھ رابطہ کرکے انہیں تعینات کریں گے۔ وزیراعلی سندھ نے کینالز کے ساتھ رینجرز کی تعیناتی کے لیے ڈی جی رینجرز کے ساتھ بات بھی کی۔