عالمی بینک پاکستان کو 68 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے منصوبوں میں سے 56 کروڑ 50 لاکھ ڈالر دینے پر راضی ہوگیا

قرضے سے پاکستان کو پانی اور بجلی کے جدید انفرااسٹرکچر کی تعمیر میں مدد کرنے اور فراہمی میں رکاوٹیں دور کرنے میں مدد ملے گی

جمعرات 14 جون 2018 17:59

عالمی بینک پاکستان کو 68 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے منصوبوں میں سے 56 کروڑ 50 لاکھ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جون2018ء) پاکستان کو پانی اور بجلی کے جدید انفرااسٹرکچر کی تعمیر میں مدد کرنے اور فراہمی میں رکاوٹیں دور کرنے کے لیے عالمی بینک 68 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے منصوبوں میں سے 56 کروڑ 50 لاکھ ڈالر دینے پر راضی ہوگیا۔ اس قرضے کے حوالے سے ہونے والے معاہدوں میں پاکستانی حکومت کی طرف سے سیکریٹری محکمہ اقتصادی امور سید غضنفر عباس جیلانی جبکہ نیشنل ٹرانمیشن ڈسپیچ کمپنی ( این ٹی ڈی سی ) اور حکومت سندھ کے نمائندوں نے بھی دستخط کیے جبکہ عالمی بینک کی طرف سے کنٹری ڈائریکٹر پاچھاموتھو الانگوون موجود تھے۔

ان معاہدوں کے مطابق عالمی بینک این ٹی ڈی سی کے لیے 42 کروڑ 50 لاکھ ڈالر اور سندھ حکومت کے لیے 14 کروڑ ڈالر سمیت کل 56 کروڑ 50 لاکھ ڈالر فراہم کرے گا۔

(جاری ہے)

عالمی بینک کی جانب سے جدید قومی ٹرانسمیشن ( فیز 1) منصوبے کے لیے فراہم کردہ 42 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کو قومی ٹرانسمیشن نظام کے مختلف حصوں کی صلاحیت کو بڑھانے اور این ٹی ڈی سی کے کاروباری عمل کو جدید بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

یہ منصوبہ بہتر انتظام اور آپریشن کے لیے اعلی سطح کا ٹرانسمیشن نظام، معلومات اینڈ مواصلاتی ٹیکنالوجی ( آئی سی ٹی )، تکنیکی مدد ( ٹی اے ) میں سرمایہ کاری میں مدد دے گا۔اس منصوبے پر کل لاگت 53 کروڑ63 لاکھ ڈالر سے زائد آئے گی، جس میں عالمی بینک 42 کروڑ 50 لاکھ ڈالر فراہم کرے گا جبکہ 11 کروڑ 13 لاکھ سے زائد ڈالر این ٹی ڈی سی کو ادا کرنے ہوں گے۔

اس کے علاوہ 14 کروڑ ڈالر کے سندھ بیراجز امپروومنٹ پروجیکٹ کا مقصد گدو بیراج کا تحفظ بڑھانا اور بیراج کا نظام چلانے والے محکمہ آبپاشی سندھ کی صلاحیت کو مضبوط کرنا ہے۔عالمی بینک کی فنڈنگ سے یہ منصوبہ سکھر بیراج کی بحالی اور جدت میں مدد ملے گی، اس کے علاوہ یہ دریائے سندھ پر بنے گدو، سکھر اور کوٹری بیران کے آپریشن اور دیکھ بھالی میں بہتری کے لیے مدد فراہم کرے گا۔اس منصوبے پر کل لاگت 15 کروڑ 22 لاکھ ڈالر آئے گی، جس میں 14 کروڑ عالمی بینک فراہم کرے گا جبکہ اضافی 12 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا فنڈز سندھ حکومت ادا کرے گی۔۔