چیئرمین نیب کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست دائر

نیب جیسے موقر ادارے کو کسی سیاسی رہنما کے خلاف سیاسی مہم کا آلہ کار نہیں بننا چاہیے،درخواستگزار

جمعرات 14 جون 2018 17:32

چیئرمین نیب کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست دائر
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جون2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنما نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف مبینہ طور پر بے بنیاد الزمات لگانے پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جے سی) سے رجوع کرلیا۔نور محمد اعوان نے اس قبل سپریم کورٹ میں نیب چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال کے خلاف درخواست دائر کی تھی جسے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے خارج کردیا تھا، درخواست میں نیب چیئرمین کی برطرفی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

قوانین کے مطابق اگر اعلیٰ عدلیہ کے کسی جج اور نیب کے چیئرمین کے خلاف کوئی الزام سامنے آئے تو معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں بھجوا دیا جاتا ہے۔اپنی درخواست میں مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنما کا کہنا تھا کہ سیاسی مقاصد کے تحت سیاستدانوں کی جانب سے اپنے مخالفین پر الزام لگانا قابل قبول ہے، تاہم نیب جیسے موقر ادارے کو کسی سیاسی رہنما کے خلاف سیاسی مہم کا آلہ کار نہیں بننا چاہیے۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں نیب کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے الزامات کے حوالے سے پریس ریلیز جاری کرنے سے گریز کرے جن کے لیے مزید تحقیقات کی ضرورت ہو۔مدعی کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ 8 مئی کو چیئرمین نیب نے ایک پریس ریلیز جاری کی تھی کہ نوازشریف نے 4.9 ارب ڈالر کی رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے بھارت منتقل کی۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ نیب چیئرمین جسٹس جاوید اقبال غیر جانبدار رہ کر اپنے عہدے پر کام نہیں کرسکتے، لہٰذا انہیں عہدے سے برطرف کیا جائے۔مدعی نے اپنی درخواست میں مطالبہ کیا کہ نیب چیئرمین اس معاملے پر غیر مشروط معافی مانگیں، یا سپریم جوڈیشل کونسل کوئی ایسا فیصلہ کرے جو انصاف کیاصولوں پر پورا اترتا ہو۔