پانی، بجلی ، گیس کے لیے احتجاجی کیمپ 8ماہ سے جاری

حکمران طبقہ کی عوام دشمنی نے شہریوں کی زندگی کا سکون برباد کر دیا ہے‘ پینے کا پانی بند کر کے انسانی حقوق کی پامالیوں کی انتہا کر دی گئی ہے‘ رہنما تحفظ حقوق کمیٹی میرپور

جمعرات 14 جون 2018 16:04

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جون2018ء) پانی، بجلی ، گیس کے لیے احتجاجی کیمپ 8ماہ سے جاری، حکمران طبقہ کی عوام دشمنی نے شہریوں کی زندگی کا سکون برباد کر دیا ہے۔ پینے کا پانی بند کر کے انسانی حقوق کی پامالیوں کی انتہا کر دی گئی ہے۔ پورے شہر میں ایک ایک ہفتے بعد ایک گھنٹہ کے لیے پانی مہیا کیا جا رہا ہے۔ منگلا ڈیم بنائے جانے کے لیے جس شہر کو برباد کیا گیا آج ڈیم بننے کے بعد اسی شہر کے باسی پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں ان خیالات کا اظہار تحفظ حقوق کمیٹی میرپور کے رہنما صدر JKورکرز پارٹی رضوان کرامت، سینئر نائب صدر راشد محمود ایڈووکیٹ، چیئر مین سٹڈی سرکل کاشف جاوید، رہنما ورکرز رکشہ یونین بلا ل سعید نے 32ویں ہفت روزہ احتجاجی کیمپ چوک شہیداں میں خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

رہنمائوں نے کہا حکومت نے میرپور کے شہریوں سے گیس فراہمی کے وعدے کر کے الیکشن لڑاتھا اور الیکشن کے بعد متعدد جھوٹے اعلانات کرکے شہریوں کو ورغلا یا گیا لیکن سوئی گیس، پانی ، بجلی سمیت بنیادی شہری سہولیات کی فراہمی کے حوالے کوئی بھی اقدامات نہیں کیے گئے۔ رہنمائوں نے کہا کہ ہم مظلوم شہری ہیں اور پر امن احتجاج کی صورت ہی آواز بلند کر سکتے ہیںاور یہ آوازبلند کرتے رہیں گے ۔آزاد کشمیر بھر میں بنیادی سہولیات کے لیے احتجاج کا جو سلسلہ میرپور میںشروع کیا گیا ہے اسے یہاں کی گلی گلی کوچے کوچے میں پھیلائیں گئے اور ظالم حکمرانوں سے سہولیات لینے تک خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ رہنمائوں نے کہا کہ پانی کی انتہائی نازک صورتحال ہے فوری بنیادوں پر پانی مہیا کیا جائے ۔