جہا زسے فون جاتے ہی 26 منٹ کے اندر زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکال دیا گیا
زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں ہونے اور نام نکلوانے کی پوری کہانی سامنے آ گئی
سمیرا فقیرحسین جمعرات 14 جون 2018 15:11
(جاری ہے)
رپورٹر نے بتایا کہ عون چودھری اور علیم خان کے فون سے یہ کالز کی گئی تھیں۔ ایک اہم کال وزارت داخلہ میں آئی تھی، جس کے بعد 26 منٹ میں تمام پراسیس مکمل ہوا۔
2014ء کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے ۔ نگران وزیر اعظم نے اپنے حکام کو بلایا اور ان سے دیافت کیا کہ کس طرح ان کو وقتی طور پر اجازت دی جا سکتی ہے۔ جس پر انہیں بریفنگ دی گئی کہ جو لوگ بلیک لسٹ میں شامل ہوتے ہیں انہیں وقتی طور پر بھی اجازت نہیں دی جا سکتی لہٰذا ایسا نہیں ہوسکتا۔جس کے بعد نگران وزیر داخلہ نے اپنے صوابدیدی اختیارات استعمال کیے اور 26 منٹ میں زلفی بخاری کو او ٹی پی دیا گیا، او ٹی پی دینے کے بعد یہ اہم بات سامنے آئی کہ قانون کے مطابق آپ کو متعلقہ ادارے سے اجازت لینا ضروری ہوتی ہے، جس کی سفارش پر کسی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ یا بلیک لسٹ سے خارج کیا جاتا ہے۔ نیب سے اس سلسلے میں کوئی رائے طلب نہیں کی گئی۔نیب کو اس معاملے میں کنسلٹ نہیں کیا گیا جس کے بعد میڈیا پر آنے والی رپورٹس کا نگران وزیر داخلہ نے نوٹس لیا اور 11 سے ساڑھے 12 کے مابین گذشتہ روز میٹنگ ہوئی، نگران وزیر داخلہ کو دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیکرٹری وزارت داخلہ کی سفارش پر زلفی بخاری کو او ٹی پی دیا گیا،اس کے بعد یہ توقع کی جا رہی ہے کہ جہاں قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے اس پر کارروائی کی جائے۔ قانون کے مطابق اجازت کے لیے متعلقہ ادارے یا عدالت سے رجوع کرنا پڑتا ہے جبکہ زلفی بخاری کے معاملے میں ایسا کچھ نہیں کیا گیا اور ٹیلی فونک رابطوں سے ہی زلفی بخاری کو اجازت دے دی گئی۔ اور جو کچھ بھی ہوا 26 منٹ میں ہوا جس میں وزارت داخلہ کے قوانین کو توڑا گیا۔ نیب نے چھ ہفتے قبل زلفی بخاری سمیت آف شور کمپنیاں رکھنے والے کئی دیگر شخصیات کے نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو ہدایت کی تھی۔مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.