حکومت نے ایل پی جی کی غیر قانونی دکانوں کیخلاف عید کے فوراً بعد بہت بڑے پیمانے پر آپریشن کا فیصلہ کر لیا

اب صرف ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کے مجاز ڈسٹری بیوٹرز ،انکے مجاز سب ڈسٹری بیوٹر ہی ایل پی جی کا کاروبار کر سکیں گے سول ڈیفنس کی سیفٹی ٹریننگ لازمی قرار،عید کے بعد فوری طور پر آگ بجھانے کے ٹریننگ کیمپ شروع کر دیے جائیں گے‘عرفان کھوکھر

جمعرات 14 جون 2018 14:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2018ء) حکومت نے ایل پی جی کی غیر قانونی دکانوں کیخلاف عید کے فوراً بعد بہت بڑے پیمانے پر آپریشن کا فیصلہ کر لیا، اب صرف ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کے مجاز ڈسٹری بیوٹرز ،انکے مجاز سب ڈسٹری بیوٹر ہی ایل پی جی کا کاروبار کر سکیں گے۔ اس حوالے سے ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے عرفان کھوکھر نے کہا کہ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز اور ان کے مجاز سب ڈسٹری بیوٹرز کے علاوہ کسی کو بھی ایل پی جی کا کام کرنے کی اجازت نہ ہے۔

ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز اور سب ڈسٹری بیوٹرز کے سائن بورڈ زپر مالک کا نام بمعہ موبائل نمبر آویزاں ہو گا اور کون سی ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنی کا ڈسٹری بیوٹر ہے یا کس ڈسٹری بیوٹر کا سب ڈسٹری بیوٹر ہے، یہ بھی واضح ہو نا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

18سال سے کم عمر کے لڑکے کو ایل پی جی ڈسٹری بیوشن، سیل پوائنٹ، گودام پر کام کرنے کی ہر گز اجازت نہ ہے۔شناختی کارڈ ہونا ضروری ہے۔

ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر زاور سب ڈسٹری بیوٹرز کو ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے ایل پی جی سلنڈر کے جاری کردہ اسٹاک جو کہ اوگرہ کی لائسنس یافتہ سلنڈر بنانے والے کارخانوں کے علاوہ سلنڈر کی خرید و فروخت اور اس میں گیس بھرنے کو جرم قرار دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گورنمنٹ /چیف سیکریٹری پنجاب کی طرف سے 4اپریل 2018کو جاری کردہ خط Ref No. SO (S) 3-3/2015-V-LPG کے مطابق سول ڈیفنس کی طرف سے تمام دکانوں میں کام کرنے والے افراد کو آگ بھجانے کی ٹریننگ لازم قرار دے دی گئی ہے ۔

ورکر کے خلاف ٹریننگ سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی صورت میں قانونی کاروائی کے بعد ورکر کو جیل کی ہوا کھانی پڑے گی۔کسی بھی ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز اور سب ڈسٹری بیوٹرز کو کسی بلڈنگ کی بیسمنٹ میںدکان کھولنے ، چلانے یا رکھنے کی اجازت نہ ہو گی ۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز اور سب ڈسٹری بیوٹرز کو کسی ایسی سڑک جس کی چوڑائی 20فٹ سے کم ہو گی سڑک پر سلنڈر نمائش کے لئے باہر رکھنے کی اجازت نہ ہو گی۔

کسی بھی ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز اور سب ڈسٹری بیوٹرز کو کسی بھی ایسی جگہ دکان کھولنے کی اجازت نہ ہو گی جہا ںنزدیک ویلڈنگ کی دکان ، ہو ٹل ،لکڑی اور لوہے کے کھوکھے ، توڑی(بھوسہ) کے ٹال، لکڑی کے ٹال،نزد ریسٹورنٹ ،فوڈ شاپ ، مسجد ، چرچ ،تندور، ہسپتال ، سکو ل یا کسی ایسی جگہ جہاں عوام الناس کا بہت زیادہ رش ہو ۔ایل پی جی کے کاروبار کے ساتھ پٹرول یا کسی بھی کیمکل کی فروخت قانوناً جرم ہے۔

عرفان کھوکھر نے کہا کہ ایل پی جی ڈسٹری بیوشن اور سب ڈسٹری بیوشن کو کسی بھی ایسی بلڈنگ میں نہ کھولا جا ئے جو ایسے مواد سے بنی ہو جس میں آگ با آسانی لگ سکتی ہو یا آگ پکڑ سکتی ہو ۔تما م ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز اور سب ڈسٹری بیوٹرشاپس میںبجلی کی اوپن وائرنگ کی ہر گز اجازت نہ ہے۔تما م ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز اور سب ڈسٹری بیوٹر کم از کم دو عدد آگ بجھانے والا آلہ معہ زائد سہو لت دو عدد ریت کی بالٹیا ں موجو د ہو گی۔

دوکان کے مالککی ذمہ داری ہے کہ وہ اس امر کو یقینی بنائے کہ وہ اور اس کا تمام عملہ سول ڈیفنس ٹریننگ کے بعد آگ بجھانے والے آلات کو چلا نا جانتا ہو ۔کسی بھی آئو ٹ لیٹس/سیل پوائنٹس کے احاطہ میں کو ئی ایسا بجلی کا کنکشن نہ ہو گا جس سے آگ لگ سکے یا شعلہ بھڑک اٹھے اور پٹرول انجن سے بھی آگ بھڑک سکتی ہے لہذہ دونوں کو احاطہ سے دور کھا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ بھرے ہو ئے سلنڈر ایک دوسرے کے اوپر نہ رکھے جائیں۔حفاظتی سلنڈر ایسے طریقے سے رکھے جا ئیں کہ ایمر جنسی کی صورت میں انہیں با آسانی کھلی جگہ پر لے جایا جا سکے۔ ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز اور سب ڈسٹری بیوٹرز کو اجازت نہ ہو گی کہ وہ بھرے ہو ئے سلنڈروں کو دوکان کے باہر کھلی جگہ پر رکھے ۔ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز اور سب ڈسٹری بیوٹرز میں زیا دہ سے زیادہ 20 سلنڈر سٹور کیے جا سکتے ہیں ۔

خلاف ورزی کرنے والے دوکاندار کے خلاف سخت قانو نی کاروائی کی جائے گی ۔ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز کے گودام پر یہ شرط لاگو نہ ہو گی۔تما م ایل پی جی ڈسٹری بیوشن اور سب ڈسٹری بیوشن میں ہوا کی گزر گاہ کامناسب بندو بست موجود ہو گا۔ان میں چھت کے قریب ایک روشندان ، کھڑکی یا ایسا خارجی راستہ ضرور موجود ہو نا چاہیے جہاں سے گیس باآسانی باہر نکل سکے تما م دوکانوں/آئوٹ لیٹس /سیل پو ائنٹس میںایگزاسٹ فین نصب ہو گا ۔

ایل پی جی کے ترسیل اور سپلائی میں ٹریفک پولیس اور کسی محکمہ کی جانب سے مداخلت نہ کی جائے گی۔ایل پی جی کے کاروبار میں پولیس کی(Direct) برائے راست مداخلت بالکل ختم کر دی گئی ہے ۔اوگرہ کے 6جولائی 2017کو جاری کئے گئے نوٹیفیکیشن ریفرنس نمبر OGRA-LPG-17(225)/14کے مطابق صوبائی حکومت اور ضلعی حکومت ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کو فوری خط لکھے کہ 4کلو اور 6کلو اوگرہ کے منظور کردہ سلنڈر کارخانوں سے بنوا کر مارکیٹ میںفوری لائے جائیں تا کہ معصوم جانوں کے مزید ضیاع کو روکا جا سکے۔