سابق صدر پرویز مشرف کی واپسی میں تاخیر ‘

سپریم کورٹ نے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا حکم واپس لے لیا مشرف موجودہ حالات اور چھٹیوں کے باعث واپس نہیں آرہے‘ وکیل نے عدالت کو آگاہ کر دیا جب کہیں گے کیس لگ جائے گا‘ کاغذات نامزدگی پراسیس کرنے کا حکم واپس لیتے ہیں‘سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار کے ریمارکس ‘ سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی

جمعرات 14 جون 2018 14:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جون2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان میں پرویز مشرف کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سابق صدر کے وکیل نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ ان کے موکل وطن واپس نہیں آرہے، جس پر عدالت نے پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عبوری حکم واپس لیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 4 رکنی خصوصی بینچ نے لاہور رجسٹری میں پرویز مشرف کی طلبی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ 'پتہ کریں پرویز مشرف آرہے ہیں یا نہیں، عید الفطر پر اسٹاف کو چھٹیوں پر بھی جانا ہے۔جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ 'ہم نے کیس کی سماعت 2 بجے رکھی ہے، اگر پرویز مشرف کو آنا ہے تو انتظار کرلیتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو پرویز مشرف کی وطن واپسی سے متعلق فوری اپ ڈیٹ لے کر جواب جمع کرانیکا حکم دیتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا۔تاہم تھوڑی دیر بعد پرویز مشرف کے وکیل قمر الفضل نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ ان کے موکل وطن واپس نہیں آرہے۔پرویز مشرف کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ 'مشرف آنا چاہتے ہیں لیکن موجودہ حالات اور چھٹیوں کی وجہ سے نہیں آرہے۔

جس پر سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عبوری حکم واپس لیتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔عدالتی حکم کے بعد پرویز مشرف آئندہ ماہ ہونے والے عام انتخابات میں بطور امیدوار حصہ نہیں لے سکیں گے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو14 جون دوپہر 2 بجے تک عدالت میں پیش ہونے کی مہلت دی تھی۔