حلقہ این اے 62 اور 63 میں مخالفین کے لیے لال حویلی کا دس نمبرکا "لتر" لے کر آ رہا ہوں !شیخ رشید

جس دن میں مر گیا اس دن مخالفین کفن اتار کر دیکھیں گے کہ شیخ رشید واقعی مر گیا ہے نا، کہیں پھر سے اٹھ کر پروگرام نہ کر دے، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی ن لیگ پر تنقید

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 14 جون 2018 13:21

حلقہ این اے 62 اور 63 میں مخالفین کے لیے لال حویلی کا  دس نمبرکا "لتر" لے ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔14جون 2018ء) عدالت کی جانب سے عوامی مسملم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو اہل قرار دیا گیا تھا جس کے بعد شیخ رشید کا نجی ٹی وی چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ن لیگ بیک ڈور ڈپلومیسی کر رہی ہے لیکن آپ میرا انتظار کریں میرے پاس بنی گالا کا 10 نمبر کا لتر ہے،اور میں نے حقلہ این اے 62اور 63 میں مخالفین کو لتاڑ دینا ہے،شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی روز روز کی چک چک ہوتی ہے اور ان کا ذہن بھی خراب ہو گیا ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ن لیگ والے سوکنوں کی طرح لڑتے ہیں اور میڈیا پر آ کر کہتے ہیں کہ شیخ رشید کی نا اہلی کیس کے فیصلے کا تو سب کو ہی پہلے سے علم تھا۔لیکن اگر ن لیگ کو اس فیصلے کا پتہ تھا تو انہوں نے اس حلقے سے پہلے ہی کوئی امیدوار نامزد کیوں نہیں کیا۔

(جاری ہے)

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ جس دن میں میں مر گیا اس دن ن لیگ والے میرا کفن اتار کر دیکھیں گے کہ شیخ رشید واقعی مر گیا ہے کہیں ایسا نہ ہو دوبارہ اٹھ کر ہمارے خلاف پروگرام کرنا شروع کر دے۔

واضح رہے کہ شیخ رشید کی نااہلی کے لیے درخواست مسلم لیگ (ن) کے رہنما شکیل اعوان نے دائر کی تھی جس میں ان پر 2013 کے انتخابات کے دوران کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ لیگی رہنما کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی تھی اور 20 مارچ کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو 85 دن بعد سنایا گیا۔

۔سپریم کورٹ نے آج مختصر فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کی نااہلی کے لیے لیگی رہنما شکیل اعوان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو اہل قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 'شیخ رشید انتخابات 2018 لڑسکیں گے'۔شیخ رشید کے خلاف درخواست پر فیصلہ 2 کے مقابلے میں ایک کے تناسب سے سنایا گیا اور فیصلے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اختلافی نوٹ بھی لکھا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ 'معاملے پر فل کورٹ بنایا جائے'۔یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے امیدوار شکیل اعوان نے شیخ رشید کی اہلیت کے خلاف درخواست میں ان پر 2013 کے عام انتخابات میں اثاثے چھپا نے کا الزام عا ئد کیا تھا۔