بھارتی آرمی چیف نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی شکست تسلیم کر لی

ہم جتنے لوگ مارتے ہیں اس سے زیادہ تحریک میں شامل ہو جاتے ہیں،مذاکرات بہت ضروری ہیں،کوشش کر کے دیکھا جائے، مقبوضہ کشمیر میں امن کو ایک موقع ملنا چاہیے،بھارتی آرمی چیف جنرل راوت کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 14 جون 2018 11:27

بھارتی آرمی چیف نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی شکست تسلیم کر لی
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13جون 2018ء) بھارتی آرمی چیف نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی شکست تسلیم کر لی۔بھارتی آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ہم جتنے لوگ مارتے ہیں اس سے زیادہ تحریک میں شامل ہو جاتے ہیں۔قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی آرمی چیف جنرل راوت نے اپنے ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر میں اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔بھارتی آرمی چیف جنرل راوت کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں اس سلسلے کو روکنے کے لئے کچھ کرنا ضروری ہے،دراندازی پر قابو پاسکتے ہیں لیکن کشمیری نوجوانوں پر نہیں۔

بھارتی آرمی چیف جنرل راوت نے کہا کہ مذاکرات بہت ضروری ہیں۔کوشش کر کے دیکھا جائے، مقبوضہ کشمیر میں امن کو ایک موقع ملنا چاہیے۔ جب کہ دوسری طرف مبصرین بھارتی آرمی چیف کی رائے میں تبدیلی کو بڑی اہمیت دے رہے ہیں. واضح رہے کہ جنرل راوت نے اپریل میں کہا تھا کہ نوجوان بندوق سے نہیں جیت سکتے ،وادی کے موجودہ حالات بھارت کے لیے انتہائی تشویشناک صورت اختیار کرگئے ہیں.جب کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی صورتحال بھی تشویشناک ہے۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر میں آئے روز بھارتی فوجی خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نفسیاتی دباؤ کا شکار ہوگئی۔ گزشتہ دس سال سے مقبوضہ کشمیر میں تعینات فوجیوں میں خود کشی کا رحجان بڑھ رہا ہے۔ اگرچہ بھارتی حکومت اور محکمہ دفاع نے ان واقعات کو روکنے کیلئے کئی طرح کے اقدامات بھی اٹھا ئے تھے مگر یہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔

جبری ڈیوٹیوں سے تنگ آئے بھارتی فوجیوں کی خودکشیوں کے رجحان میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔یاد رہے 2007 میں بھارتی اخبار ’’ٹائمز آف انڈیا ‘‘ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارت میں ہر سال 1600 فوجی جوان جنگ کے بغیر ہی مارے جاتے ہیں ،ْورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر تعینات بھارتی فوجی دستوں کے حوصلے پست ہوتے جارہے ہیں ،ْ بھارتی اخبار میں خودکشیوں کی وجوہات بیان کی گئی ہیں جن میں مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکتیں، ریاستی طاقت کے استعمال کے باوجود کشمیر میں ناکامی کے ساتھ شدید مزاحمت کو قرار دیا گیا جبکہ سرحدی علاقوں میں تعینات فوجیوں کو صرف دو فیصد الاؤنس ملنا ،ْ گھرسے دوری ، فوجی افسروں کا جوانوں کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اورچھٹیوں کی درخواستوں کا مسترد ہونا بھی بھارتی فوجیوں کی حوصلہ شکنی کا بڑا سبب ہے۔