کراچی، ایم ڈی واٹربورڈ خالد محمود شیخ نے مرکزی بلک لائنوں سے پانی کے تمام غیرقانونی کنکشن کے خاتمے کے احکامات جاری کردیئے

غیرقانونی کنکشن لینے والوں کیخلاف پانی چوری کے قانون 14/Aکے تحت مقدمات درج کرانے کی ہدایت بھی کردی

بدھ 13 جون 2018 22:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جون2018ء) ایم ڈی واٹربورڈ خالد محمود شیخ نے شہر میں فراہمی آب کے نظام کو بہتر بنانے اور پانی کی کمیابی کو دور کرنے کیلئے واٹربورڈ کی مرکزی بلک لائنوں سے پانی کے تمام غیرقانونی کنکشن کے خاتمے کے احکامات جاری کردیئے ہیں ، غیرقانونی کنکشن لینے والوں کیخلاف پانی چوری کے قانون 14/Aکے تحت مقدمات درج کرانے کی ہدایت بھی کردی ہے، ملزمان کی گرفتاری اور ان کے خلاف دیگراقدامات کیلئے شہری ، ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے مدد لی جائے گی، ،متعلقہ افسران و انجینئرز سے اب تک ختم کئے گئے اور باقی رہ جانے والے غیرقانونی کنکشنوں کے بارے میں فوری مفصل رپورٹ طلب کرلی ہے ، تفصیلات کے مطابق ایم ڈی واٹربورڈ خالد محمود شیخ کی زیر صدارت واٹربورڈ کے اعلیٰ افسران کا ایک اجلاس منعقد ہوا ، جس میں چیف انجینئر بلک و ڈبلیو ٹی ایم غلام قادر عباس،چیف انجینئر ای اینڈ ایم محمد اعظم خان ، سپرنٹنڈنگ انجینئر ظفر پلیجو ،سکندر علی زرداری، انتخاب راجپوت ،امداد مگسی ، آفتاب چانڈیو ، غلام محمد حب اور دیگر نے شرکت کی ، ایم ڈی واٹربورڈ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو بھی شہریوں کے حصے کا پانی چوری کرنے یا اسے غیرقانونی طورپر فروخت کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی ، انہوں نے سپرنٹنڈنگ انجینئر بلک سکندر علی زرداری سے بلک لائنوں سے ختم کئے گئے غیرقانونی کنکشنوں کے بارے میں تفصیلات معلوم کیںاور ہدایات دیںکہ بلک لائنوں سے اب تک ختم کئے گئے غیرقانونی کنکشنوں کی تفصیلات اور باقی ماندہ کی رپورٹ فوری فراہم کی جائیں ،چیف انجینئر بلک و ڈبلیو ٹی ایم غلام قادرعباس نے اجلاس کو بتایا کہ گذشتہ دنوں گھارو سے گھگھر تک واٹربورڈ کی لائنوں سے لئے گئے تقریباًتمام غیرقانونی کنکشنوں کا خاتمہ کردیا گیا ہے ،دیگر کیخلاف بھی جلد کارروائی عمل میں لائی جائے گی ،ایم ڈی واٹربورڈ نے افسران اور انجینئروں کو ہدایت کی کہ شہر میں پانی کی فراہمی کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے واٹربورڈ کی تمام لائنوں خصوصا ً بلک لائنوں سے لئے گئے غیرقانونی کنکشنوں کے خاتمہ کے ساتھ ساتھ لائنوں میں رساؤ کی شکایات کا بھی خاتمہ کیا جائے نیز اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ ان لائنوں سے دوبارہ غیرقانونی کنکشنز نہ لئے جاسکیں ۔

متعلقہ عنوان :