بلوچستان ہائیکورٹ میں ججزکی تعداد 11سے بڑھا کر 15کردی گئی ، شاہ محمد جتوئی

بدھ 13 جون 2018 19:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2018ء) بلوچستا ن ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شاہ محمد جتوئی نے کہاہے کہ کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں ہائیکورٹ کے دو سرکٹ بینچ سبی اور تربت کام کررہے ہیں اور اسی طرح خضدار اور لورالائی بنچوں کی منظوری ہوچکی ہے ،اور ان بینچوں کو فعال بنانے کیلئے بلوچستان میں جو ہائیکورٹ کی جج کی تعداد جو 11تھی سے بڑھا کر 15کردی گئیں ہیں اور موجودہ وقت میں بلوچستان ہائیکورٹ میں صرف 10جج موجود ہیں جبکہ پانچ پوسٹیں خالی ہیں ،انہوںنے یہ بات بدھ کے روز کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر بلوچستان بار کونسل کے سینئر نائب صد ر خلیل پانیزئی بھی موجود تھے ،شاہ محمد جتوئی نے کہاکہ ججز کی کمی کی وجہ سے سرکٹ بینچ سبی اور تربت فعال ہے اور وہ بھی ایک مہینے میں صرف دو دن کیلئے جبکہ خضدار اور لورالائی سرکٹ بینچ شروع ہی نہیں کئے گئے بلوچستان میں عرصہ 6ماہ سے زیادہ ہوچکا ہے کہ چار پوسٹوں کی منظوری ہوچکی ہے جبکہ ایک پوسٹ پہلے سے ہی خالی ہے مگر ان پوسٹوں پر ابھی تک تعیناتی نہیں ہوئی ہے ہم جناب چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان ہائیکورٹ ججز کی خالی آسامیوں پر فوری طورپر اہل لوگوں کے نام جو ڈیشل کمیشن کو بھجوائے تاکہ سی ،تربت ،خضدار اور لورالائی سرکٹ بینچ کو فوری طورپر فعال اور ریگولر کیا جائے تاکہ لوگوں کو فوری اور سستا انصاف انکی دہلیز پر مہیا کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :