بھارت کشمیری نظر بندوں کو سیاسی انتقا م کا نشانہ بنا رہا ہے،عید سے قبل رہا کیا جائے، میر واعظ فورم کا مطالبہ

بدھ 13 جون 2018 20:28

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2018ء) مقبوضہ کشمیر میں میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے جیلوںمیں غیر قانونی طور پر نظر بند ہزاروں کشمیریوںکی عید سے قبل رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نظر بندوں کو جیلوں میں بدترین سیاسی انتظام گیری کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ فورم نے کہا کہ بھارت نے کمسن بچوں سے لیکر80سال تک کے معمر افراد اور خواتین بھی کو بھی نظر بند کر رکھا ہے جنہیں جیلوں میں طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محرورم رکھا گیا ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فورم کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ جموںوکشمیر میں عملاً فوج کی حکمرانی ہے اور ہر جائز آواز کو طاقت اور تشدد کے بل پر دبانے کی کوشش کر کے جمہوری اور انسانی قدروں کو بڑی بے دردی کے ساتھ پامال کیا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

بیان میں کہاگیا کہ نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل ، امپھالا جیل ،کورٹ بلوال، ادھمپور ، کٹھوعہ، ہیرا نگر، سینٹرل جیل سرینگر اور دیگر جیلوں میں سیاسی نظر بندوں کو کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور کیا جارہا ہے اور کئی جیلوں میں تو انہیں پیشہ ور مجرموں کے ساتھ رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے اکی زندگیوںکو شدید خطرات لاحق ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو کچلنے کیلئے فورسز کے علاوہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے وغیرہ کو بھی استعمال کیا جا رہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ این آئی اے اور انفورسمنٹ دائریکوٹریٹ نے شبیر احمد شاہ ، شاہد الاسلام،الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر ، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار، ظہور احمد وٹالی، شاہد یوسف شاہ وغیرہ کو نام نہاد کیسوں میں پھنسا کر دہلی کی تہاڑ جیل میںمقید کررکھا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مڈاکٹر محمد قاسم فکتو،ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ، نذیر احمد شیخ، شوکت احمد خان، عبدالغنی گونی، لطیف احمد واجہ، جاوید احمد خان، محمود ٹوپی والا، افتخار مرزا، فیروز احمد،پرویز احمد، طارق احمد، منظور احمد، محمد اسلم وانی ، مظفر احمد ڈار ، محمد ایوب ڈار، محمد ایوب میر، شوکت احمد خان، غلام مرزا، نثارحسین، لطیف احمد وازہ، شیخ نذیر احمد، محمد لطیف وغیر ہ کو عمر قید کی سزائیں دیکر مختلف قید خانوں میں قید کردیا گیا ہے جبکہ مسرت عالم بٹ، سراج الدین میر، عبدالرشید مغلو، میر حفیظ اللہ، محمد یوسف فلاحی، امیر حمزہ، محمد یوسف میر، طارق احمد ڈار، مولانا سرجان برکاتی، اسد اللہ پرے، شوکت حکیم، غلام محمد خان سوپوری، محمد رمضان خان، بلا ل احمد کوٹا، فاروق توحیدی، علی محمد بٹ، محمد یوسف میر، شکیل احمد بٹ، عبدالغنی ، محمد سبحان وانی، سراج الدین یر، عبدالرشید مغلو اور دیگر کو بدنام زمانہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مختلف جیلوں اور تھانوں میں قید کیا گیا ہے ۔

ترجما ن نے کہا کہ سرینگر 18 کم عمر بچوں کو بھی ایک جھوٹے مقدمے میں قید کر دیا گیا ہے جبکہ سرکردہ مزاحمتی خاتون رہنما آسیہ اندرابی اپنے دو ساتھیوں فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین کے ہمراہ کئی ماہ سے نظر بند ہیں۔بیان میں انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا گیا کہ وہ ان کشمیری سیاسی نظر بندوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیمیں مقبوضہ علاقے میں بھیجیں۔