قانون کرایہ داری کے نہ ہونے کی وجہ سے اسلام آباد مہنگا ترین شہر بن چکا ہے، اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری

تاجروں کے بنیادی حقوق سلب ہو رہے ہیں چیف جسٹس نوٹس لیں، اجمل بلوچ

بدھ 13 جون 2018 21:41

قانون کرایہ داری کے نہ ہونے کی وجہ سے اسلام آباد مہنگا ترین شہر بن ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جون2018ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قائم مقام صدر محمد نوید ملک نے کہا ہے کہ گذشتہ تین دہائیوں سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تاجر ایک منصفانہ قانون کرایہ داری کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن آج تک ان کے اس مطالبے کو پورا کرنے کیلئے کوئی مثبت پیش رفت نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ قانون کرایہ داری کی عدم موجودگی میں اسلام آباد پاکستان کا مہنگا ترین شہر بن چکا ہے جس وجہ سے متوسط طقبے کا اس شہر میں رہائش رکھنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔

ارباب اختیار اس اہم مسئلے کی طرف فوری توجہ دیں اور اس کے حل کیلئے اقدامات اٹھائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے مرکزی انجمن تاجراں پاکستان اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ کی قیادت میں ایک نمائندہ وفد سے ملاقات میں کیا۔

(جاری ہے)

وفد میں ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے سیکرٹری خالد چوہدری، راجہ سفیر، چوہدری ظفر گجر، شیراز صدیقی، ایف ٹین سے طاہر عباسی ، آغا احتشام نواز، فہیم خان اور دیگر شامل تھے۔

اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اجمل بلوچ نے کہا کہ تاجروں کے بنیادوں حقوق سلب ہو رہے ہیں اور کرایہ داری کے مقدمات میں انہیں انصاف نہیں مل رہا۔ آج تک کسی بھی عدالت سے کرایہ داروں کے حق میں فیصلہ نہیں ہوا بلکہ تمام فیصلے مالکان کے حق میں یکطرفہ ہو رہے ہیں۔انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار سے اپیل کی کہ وہ تاجروں کے بنیادی حقوق سلب ہونے کا از خود نوٹس لیں اور متعلقہ محکموں کو دادرسی کرنے کا حکم جاری کریں۔

انہوںنے کہا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو اسلام آباد جیسے شہر میں کاروبار کرنا مشکل ہو جائے گا۔ انہوںنے مزید کہا کہ گذشتہ حکومت میں قومی اسمبلی میں قانون کرایہ داری کا ایک ترمیمی بل پیش ہوا تھا لیکن بدقسمتی سے پاس نہ ہو سکا جبکہ سابق وزیر اعظم بھی اس سلسلے میں اپنا وعدہ ایفا نہ کر سکے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ چیف جسٹس اس مسئلہ کو حل کرائیں گے۔ ۔