تینوں فارمیٹس میں قیادت کیلئے سرفراز کو بیٹنگ بہتر بنانا ہو گی، وقار یونس

ہمارے پاس ٹیم کے کپتان کے لیے کوئی اور انتخاب نہیں ، سابق کپتان کی گفتگو

بدھ 13 جون 2018 18:23

تینوں فارمیٹس میں قیادت کیلئے سرفراز کو بیٹنگ بہتر بنانا ہو گی، وقار ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جون2018ء) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کوچ وقار یونس نے پاکستان کے موجودہ کپتان سرفراز احمد کو کھیل کے طویل فارمیٹ میں اپنی بیٹنگ کو بہتر بنانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ ہمارے پاس ٹیم کے کپتان کے لیے کوئی اور انتخاب نہیں۔ ایک انٹرویومیں وقار نے کہا کہ اگر سرفراز احمد کو تینوں فارمیٹس میں قومی ٹیم کی قیادت کرنی ہے تو انہیں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانا ہو گا۔

سابق کپتان نے کہا کہ ہمارے پاس ٹیم کے کپتان کے لیے کوئی اور انتخاب نہیں لیکن سرفراز کو خصوصا ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانا ہو گا کیونکہ اگر ہم دو نوجوان آل رانڈر کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں تو سرفراز کو چھٹے نمبر کے بلے باز کے طور پر اپنا کھیل بہتر بنانا ہو گا۔

(جاری ہے)

سرفراز کو ذمے داری لیتے ہوئے بیٹنگ بہتر بنانا ہو گی، محدود اوورز میں ان کی کارکردگی بہتر ہے لیکن ٹیسٹ کرکٹ میں بلے سے ان کی کارکردگی متاثر ہوئی ہے کپتان کی بیٹنگ پر تنقید کے باوجود وقار یونس نے کہا کہ پاکستان کی قیادت کے لیے سرفراز احمد ہی سب سے بہتر انتخاب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ سرفراز اس مشکل وقت سے نکل آئیں گے، جہاں تک تینوں فارمیٹس میں ٹیم کی قیادت کا تعلق ہے تو میں ان کو ہی کپتان برقرار رکھنے کے حق میں ہوں تاہم مستقبل میں ان کے متبادل کے لیے اپنی آنکھیں کھلی رکھنے میں کوئی حرج نہیں۔وقار نے فاسٹ بالر محمد عباس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں وہ مختلف کنڈیشنز میں کامیاب رہیں گے کیونکہ اس سطح پر اس پیس کے حامل بالرز اگر عقلمندی سے بالنگ کریں تو جگہ بنا لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عباس نے کچھ عرصہ قبل ویسٹ انڈیز میں کھیلا تھا تو ابتدا میں مجھے لگا کہ یہ ان کنڈیشنز میں مشکلات سے دوچار ہوں گے لیکن ایسا نہیں ہوا اور وہ نئے اور پرانے دونوں گیندوں سے یکساں اور موزوں بالر ہیں اور وکٹیں لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔فاسٹ بالر محمد عامر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وقار یونس نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کے بعد سے محمد عامر بدقسمت رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ میرے خیال میں عامر کی بالنگ میں کوئی مسئلہ نہیں بلکہ وہ اس وقت اپنے کیریئر کی بہترین بالنگ کر رہے ہیں ،وہ اپنے کھیل پر بھی کام کر رہے ہیں لیکن وہ کچھ بدقسمت رہے ہیں کیونکہ انہیں اپنی بالنگ سے وہ نتائج نہیں ملے جس کے وہ مستحق ہیں۔۔