نگران سیٹ اپ سے کہتا ہوں نگرانی کریں حکمرانی، پارٹی بازی اور سیاست نہ کریں، بابر اعوان

نگران وزیر نے جس طرح بجلی کا دفاع کیا ایسے محسوس ہوا شہبازشریف بول رہے ہیں،انتخابات کروائیں، پنجاب کے ہر ضلع میں دھاندلی کیلئے ڈی پی او، سی پی او، آر پی او، ای ٹی اور اور ڈی ایچ او بیٹھے ہوئے ہیں تو وہ کیسی آزاد اور خودمختار ہو سکتے ہیں، تحریک انصاف کے سینئرنائب صدر ڈاکٹربابر اعوان کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 13 جون 2018 17:56

نگران سیٹ اپ سے کہتا ہوں نگرانی کریں حکمرانی، پارٹی بازی اور سیاست ..
اسلام آباد: (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جون2018ء) پی ٹی آئی کے سینئرنائب صدر ڈاکٹربابر اعوان نے کہا ہے کہ نگران سیٹ اپ سے کہتا ہوں نگرانی کریں حکمرانی، پارٹی بازی اور سیاست نہ کریں، نگران وزیر نے جس طرح بجلی کا دفاع کیا ایسے محسوس ہوا شہبازشریف بول رہے ہیں،انتخابات کروائیں، پنجاب کے ہر ضلع میں دھاندلی کے لئے ڈی پی او، سی پی او، آر پی او، ای ٹی اور اور ڈی ایچ او بیٹھے ہوئے ہیں تو وہ کیسی آزاد اور خودمختار ہو سکتے ہیں۔

بدھ کو یہ بات تحریک انصاف سینئرنائب صدر ڈاکٹربابر اعوان نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیر نے جس طرح بجلی کا دفاع کیا ایسے محسوس ہوا شہبازشریف بول رہے ہیں۔ جن کا بجلی سے کوئی کام ہی نہیں ہے وہ بھی ان کا دفاع کر رہے ہیں کے بجلی بہت ہے۔

(جاری ہے)

بتائیں شہباز شریف یا ان کی حکومت یا نگران حکومت بجلی کو کس شاپر میں ڈال کر گھوم رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کے ہر ضلع میں دھاندلی کے لئے ڈی پی او، سی پی او، آر پی او، ای ٹی اور اور ڈی ایچ او بیٹھے ہوئے ہیں تو وہ کیسی آزاد اور خودمختار ہو سکتے ہیں۔نادرا کا چیئرمین کہاں سے اٹھایا گیا، کہاں کہاں سے ہوتا ہوا یہاں پہنچایا گیا۔ نادرا نے ہی تو ساری معلومات دینی ہیں۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اطلاع یہ ہے کہ نون لیگ کو انفارمیشن لیک کی جا رہی ہے ایک سولین انٹیلی جنس ایجنسی ہے وہاں پر بھی الیکشن سیل بنا ہوا ہے۔

اور الیکشن سیل جب بھی بنتا ہے تو اس کا مطلب ایک ہی ہوتا ہے۔ انشاء اللہ عوام اس کو ناکام بنائیں گے۔ڈاکٹر بابر اعوان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے تو اداروں کے نام لیئے ہیں۔نواز شریف بھی ہمت کریں اور نام بتائیں وہ کسے خلائی مخلوق کہتے ہیں۔ شہباز شریف بھی لوگوں کو افسانے سنانے کے بجائے ہمت کریں نام لیں کس ادارے پر انہیں شکوک و شبہات ہیں۔