افغانستان، قیام امن کے لئے امریکہ براہ راست مذکرات کرے،ہیبت اللہ اخونزادہ

استحکام کیلئے نیٹو افواج کا انخلا نا گزیر،طاقت کے بل بوتے طالبان کو زیر نہیں کیا جا سکتا، ہرمسئلے کا حل طاقت نہیں،طالبان رہنما

بدھ 13 جون 2018 17:32

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جون2018ء) طالبان رہنما ہیبت اللہ اخونزادہ نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کہ افغانستان میں امن کے لیے امریکا براہ راست مذاکرات کرے ،افغان حکومت کے استحکام کے لئے نیٹو افواج کا انخلا نا گزیر ہے، امریکا طاقت کے بل بوتے طالبان کو زیر نہیں کر سکے گا، ہر مسئلے کا حل طاقت نہیں اور ہر انسان مرعوب نہیں ہوتا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان رہنما ہیبت اللہ اخونزادہ نے زوردیاہے کہ افغانستان میں امن کیلییامریکا براہ راست مزاکرات کرے جبکہ انھوں نے قابض افواج کو ملک چھوڑنے کابھی کہا ہے۔اخونزادہ نے اپنے عید کے پیغام میں کہا امریکی فوج اور دیگر قابض افواج ملک سے چلی جائیں تاکہ افغان حکومت مستحکم ہوسکے۔طالبان رہنما نے اپنے بیان میں کہا اگر امریکی افغانستان کے مسئلے کے پرامن خاتمے پر حقیقی طورپر یقین رکھتے ہیں تو انھیں مذاکرات کی ٹیبل پرآناہوگا تاکہ تباہی اوربربادی کے جو اثرات جوبنیادی طورپر افغان عوام اور امریکیوں پر پڑتے ہیں انھیں مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق طالبان رہنماکاکہناتھاکہ امریکا کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ وہ مسئلے کوحل کرنے کیلیے طاقت کا سہارا لیتا ہے۔ان کاکہناتھا کہ ہر مسئلہ طاقت کے ذریعے حل نہیں ہوتا اور امریکاکو مسئلے کے حل کیلیے مذاکرات کی میز پر آناچاہیے۔یادرہے 7جون کو افغان حکومت نے طالبان کے ساتھ عید پر ایک ہفتے کیلیے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔جس کے جواب میں طالبان نے بھی جوابی جنگ بندی کا اعلان کیاتھا۔عارضی جنگ بندی کے اعلان کیبعد امریکا نے کہاتھا کہ وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات پر تیارہے تاہم اس کاکہناتھا کہ وہ افغان حکومت کی طرف سے عمل نہیں کرسکتاتاہم مذاکرات میں شرکت کرسکتاہے۔