یمن میں حوثی باغیوں کے زیر تسلط الحدیدہ بندرگاہ کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کیلئے سعودی اتحادی فوج اور باغیوں کے درمیان جاری جنگ شدت اختیار کر گئی

سعودی اتحادی فوج نے بندرگاہ پر واقع باغیوں کے ٹھکانے پر بمباری حکومت کی جانب سے باغیوں کو دی گئی ڈیڈ لائن کے ختم ہونے کے بعد کی

بدھ 13 جون 2018 16:38

الحدیدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2018ء) یمن میں حوثی باغیوں کے زیر تسلط الحدیدہ بندرگاہ کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے سعودی اتحادی فوج اور باغیوں کے درمیان جاری جنگ شدت اختیار کر گئی ۔عالمی میڈیا کے مطابق یمن میں حوثی باغیوں سے الحدیدہ بندرگاہ کا کنٹرول واپس لینے کے لیے سعودی عرب اور اتحادی فوجوں نے پیش قدمی کی جس پر باغیوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔

الحدیدہ شہر کی بندرگاہ پر دونوں اطراف سے گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔الحدیدہ یمن کا چوتھا بڑا شہر ہے جس کی آبادی 4 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔

(جاری ہے)

بندرگاہ کے حصول کے لیے جاری جنگ کا آغاز منگل اور بدھ کی درمیانی شب ہوا جس کے باعث مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سعودی اتحادی فوج نے بندرگاہ پر واقع باغیوں کے ٹھکانے پر بمباری حکومت کی جانب سے باغیوں کو دی گئی ڈیڈ لائن کے ختم ہونے کے بعد کی۔

واضح رہے کہ باغیوں کو اسلحہ اور اجناس کی فراہمی کا واحد ذریعہ الحدیدہ کی بندرگاہ ہی ہے جو تین سال سے مکمل طور پر باغیوں کے قبضے میں ہے جب کہ محصور عوام کو امداد پہنچانے کے لیے بھی یہی بندرگاہ استعمال کی جاتی ہے اس لیے سعودی اتحادی فوج اور حکومت نے باغیوں کو بندرگاہ خالی کرنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔