انتخابی عمل، نئی حکومت کے قیام اور اس کی کارکردگی میں افسران کا کردار اہمیت کا حامل ہے،محمد زبیر

آئندہ عام انتخاب میں سول سرونٹس پر پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ شفاف ، آزادانہ اور منصفانہ انتخابی عمل کو ہر صورت یقینی بنائیں،گورنر سندھ افسران مسائل کے حل کے لئے فیصلے فوری کریں کیونکہ کسی بھی فیصلہ میں تاخیر سے مسائل جنم لیتے ہیں۔ 23ویں سینئر منیجمنٹ کورس کے شرکاء سے خطاب

بدھ 13 جون 2018 16:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2018ء) گورنرسندھ محمد ز بیر نے کہا ہے کہ عام انتخابات اور نئی حکومت کے تناظر میں سول سرونٹس پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، انتخابی عمل سے لیکر نئی حکومت کے قیام اور بعد ازاں اس کی کارکردگی میں افسران کا کلیدی کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے ، افسران اپنے تجربہ اور قابلیت کی بنیاد پر مسائل کے حل کے لئے فیصلے فوری جاری کریں کیونکہ کسی بھی فیصلہ میں تاخیر سے مسائل جنم لیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی حکومت پالیسی تشکیل دیتی ہے اور اس پر متعلقہ افسران عملدرآمد کراتے ہیں، ماہر ، تجربہ کار اور پیشہ ورانہ مہارت کے حامل افسران کے بغیر عوامی خدمت ممکن نہیں ، اس ضمن میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف منیجمنٹ ، کراچی افسران کی تربیت ان کی مہارت اور تجربہ میں اضافہ کے ذریعہ اہم قومی خدمت انجام دے رہا ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل انسٹیٹوٹ آف منیجمنٹ کراچی میں 23 ویں سینئر منیجمنٹ کورس مکمل کرنے والے افسران سے خطاب میں کیا ۔

23ویں کورس میں وفاقی ، صوبائی اور آزاد کشمیر کے 19 گریڈ سے 20 گریڈ میں جانے والے 50 افسران شریک ہوئے ،16 ہفتوں کے کورس میں افسران کو عصر حاضر کے چیلنجز سے نبر د آزما ہونے ، عوامی مسائل کے حل بہتر نظم و نسق کو یقینی بنانے اور حکومت کی پالیسی کے نفاذ کے ضمن میں تربیت دی گئی ۔ اس موقع پر NIM کے ڈائریکٹر جنرل محسن چاندنہ ، چیف انسٹرکٹر ثمینہ انتظار ، فیکلٹی افسران موجود تھے ۔

گورنرسندھ نے کورس مکمل کرنے پر افسران کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس کورس کی تکمیل سے افسران پیشہ ورانہ مہارت ، اہلیت اور تجربہ سے وفاقی و صوبائی سطح کے مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کرسکیں گے ،مجھے یقین ہے کہ ڈائریکٹر جنرل ، NIM فیکلٹی اور دیگر افسران و عملہ نے تمام دستیاب وسائل کے ذریعہ افسران کی پیشہ ورانہ مہارت میں اضافہ یقینی بنایا ہوگا جبکہ عوامی پالیسی ، انتظامی معاملات ، تحقیق اور تجزیہ پر مشتمل نصاب سے افسران اچھی حکومت اور عوام تک سہولیات کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی (NSPP) اور NIM کراچی ، پاکستان کے دو ایسے ادارے ہیں جہاں پر انتہائی اہمیت کی حامل تربیت فراہم کی جارہی ہے ، اعلیٰ معیار کی تربیت اور اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت رکھنے والی فیکلٹی ان اداروں کو ملک بھر میں ممتاز بناتی ہے ، محدود وسائل میں انسٹیٹیوٹ کی موجودہ انتظامیہ تربیت کے معیار کو مزید بڑھا رہی ہے جو کہ قابل ستائش ہے ۔

انہو ں نے مزید کہا کہ سول سروس کا سب سے اہم کام کسی بھی معاشرہ میں حکومت کی پالیسی مکمل عزم،محنت اور پیشہ ورانہ طریقہ سے نفاذ ہے ، آئندہ عام انتخاب میں سول سرونٹس پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ شفاف ، آزادانہ اور منصفانہ انتخابی عمل کو ہر صورت یقینی بنائیں ، اقتدار کی منتقلی میں بھی افسران کا کردار اہم ثابت ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ 23ویں SMC میں شریک افسران پہلے ہی چیلنجز سے نبر د آزما ہونے کی صلاحیت اور ضروری اہلیت کے حامل ہیں اور اس کورس کی تکمیل سے تجربہ ، اہلیت اور صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

انہوں نے NIM کے ڈائریکٹر جنرل ، فیکلٹی اور عملہ کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پر خلوص کوششوں سے کامیاب کورس کی تکمیل یقینی ہوئی ۔ اس موقع پر انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل محسن چاندنہ اور چیف انسٹرکٹر ثمینہ انتظار نے انسٹیٹیوٹ کی کارکردگی ، کورس کے اغراض و مقاصد کے بارے میں تفصیل سے روشنی ڈالی۔

متعلقہ عنوان :