Live Updates

ڈکٹیٹر کو آزادی اور عوام کے منتخب وزیراعظم کو رسوا کیا جاتا رہا ہے، مریم نواز

بدھ 13 جون 2018 15:24

ڈکٹیٹر کو آزادی اور عوام کے منتخب وزیراعظم کو رسوا کیا جاتا رہا ہے، ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جون2018ء) مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ ڈکٹیٹر کو آزادی دی جارہی ہے اور عوام کے منتخب وزیراعظم کو رسوا کیا جاتا رہا ہے۔کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اللہ سے دعا ہے کہ ووٹ کی عزت مہم میں ہمیں کامیاب کرے کیونکہ ووٹ کی عزت کا وقت آگیا ہے اور کامیابی قریب ہے، میں ملک، قوم اور ووٹ کی عزت کیلئے باہر نکلی ہوں، ووٹر سے کہتی ہوں باہر نکلیں، ابھی نہیں تو کبھی نہیں۔

(ن) لیگ کی رہنما نے کہا کہ ڈکٹیٹر کو آزادی دی جارہی ہے اور عوام کے منتخب وزیراعظم کو رسوا کیا جاتا رہا ہے، آئین اور قانون کی حکمرانی کے سوا گزارہ ممکن نہیں، انتخابات ملتوی کرنے یا چالیں چلنے کا وقت گزر گیا، پاکستان جاگ اٹھا ہے اور عوام باشعور ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

مریم نواز کا کہنا تھاکہ مسلم لیگ وفاق اور پنجاب میں حکومت بنائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی یا قومی اسمبلی میں بیٹھنے کا فیصلہ وقت آنے پر کروں گی۔

دوسری جانب پنجاب کے حلقہ پی پی 173 سے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے موقع پر ریٹرننگ افسر نے مریم نواز سے سوالات کیے جس پر ان کیوکلا نے اعتراض کیا۔ ریٹرننگ افسر نے سوال کیا کہ منتخب ہونے کے بعد پانی کے بحران سے کیسے نمٹیں گی اس پر مریم نواز نے جواب دیا کہ پانی کو محفوظ بنانا بہت ضروری ہے، ڈیمز بننے چاہئیں۔ریٹرننگ افسر نے پوچھا کہ بھارت اور افغانستان سے خارجہ پالیسی کوکس تناظر میں دیکھتی ہیں آر او کے اس سوال پر مریم نواز کے وکلا نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی اسمبلی کا خارجہ پالیسی سیکوئی تعلق نہیں۔

البتہ مریم نواز نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ خارجہ پالیسی بنانا پارلیمنٹ اور منتخب نمائندوں کا کام ہے، بطور پاکستانی سمجھتی ہوں کہ ہمسایہ ممالک سے کشیدگی نہیں ہونی چاہیے۔ریٹرننگ افسر نے (ن) لیگ کی رہنما سے پوچھا کہ دہشت گردی سے متعلق آپ کی کیاپالیسی ہوگی مریم نواز نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف تمام سیاسی جماعتیں، پارلیمنٹ اور پوری قوم کھڑی ہے، تاریخ کے کامیاب آپریشن ضرب عضب اور رد الفساد دہشت گردی کے خلاف کییگئے، کوئی گٴْڈ اور بٴْرا دہشت گرد نہیں، پہلے قوم اس مسئلے پرتقسیم تھی۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات