ایچ ای سی نے اوپن یونیورسٹی کو تین" انڈیکسنگ ایجنسیز" فراہم کردی

یونیورسٹی نے اوپن مقابلے میں ایچ ای سی سے تین انڈیکسنگ ایجنسیز حاصل کرلی ابسٹریکٹنگ اینڈ انڈیکسنگ کی خدمات یونیورسٹی کے لئے باعث فخر ہے،ڈاکٹر شاہد صدیقی

بدھ 13 جون 2018 14:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جون2018ء) ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ماہرین تعلیم اور سکالرز کو ریسرچ آرٹیکلز تک مفت اور آسان رسائی فراہم کرنے کے لئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کو تین "انڈیکسنگ ایجنیسز "فراہم کردی ہیں۔ یہ ایجنسیاں ایجوکیشن /پاکستانی زبانیں اور اسلامک سٹڈیز کے مضامین میںڈیٹا بیس فراہم کریں گی۔ محققین کے حوالے کے لئے تحقیقی کام میں معاون دستاویزات کو اختصار اور خلاصے کے ساتھ پیش کرنے کے لئے اوپن یونیورسٹی ان ایجنسیز کا استعمال کرے گی۔

جرنل کی انڈیکسنگ ریسرچ ورک کی کوالٹی کو ظاہر کرتی ہے اور انڈیکس شدہ جرنلز کو غیر انڈیکس شدہ جرنلز کے مقابلے میں اعلیٰ معیاری جرنلز تسلیم کئے جاتے ہیں۔یونیورسٹی کے وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا ہے کہ ایچ ای سی کی جانب سے اوپن یونیورسٹی کے ریسرچ جرنلز کو ابسٹریکٹنگ اینڈ انڈیکسنگ کی خدمات ملنا باعث فخر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس قومی جامعہ کو ایچ ای سی کا اعتماد حاصل ہورہا ہے کیونکہ ایچ ای سی نے اوپن یونیورسٹی کو 12۔

ریسرچ پراجیکٹس بھی ایوراڈ کئے ہیں۔ یونیورسٹی نے قریباًچار سال کے مختصر عرصے میں 17۔ریسرچ جرنل شائع کئے جن میں "پاکستان جرنل آف ایجوکیشن" نے کیٹیگری Xکا مقام حاصل کرلیا جبکہ دو مجلے کیٹیگری yمیں شامل ہوچکے ہیں۔ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن،ْ پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کے مطابق حالیہ برسوں میں یونیورسٹی کو ریسرچ کا مرکز بنادیا گیا ہے اور اس حوالے سے بنیادی اقدامات کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انڈیکسنگ ایجنسیوں سے یونیورسٹی کے ریسرچ کام کو مزید پذیرائی حاصل ہوگی اور معیار میں بہتری آئے گی۔ دوسری طرف اوپن یونیورسٹی نے ریسرچ کے فروغ اور سکالرز کو ریسرچ آرٹیکلز تک مفت اور آسان رسائی فراہم کرنے کے لئے ایک اوپن مقابلے میں ہائر ایجوکیشن کمیشن سے تین "انڈیکسنگ ایجنیسز"حاصل کرلی ہیں۔ یہ ایجنسیاں ایجوکیشن /پاکستانی زبانیں اور اسلامک سٹڈیز کے مضامین میںڈیٹا بیس فراہم کریں گی۔

محققین کے حوالے کے لئے تحقیقی کام میں معاون دستاویزات کو اختصار اور خلاصے کے ساتھ پیش کرنے کے لئے اوپن یونیورسٹی ان ایجنسیز کا استعمال کرے گی۔جرنل کی انڈیکسنگ ریسرچ ورک کی کوالٹی کو ظاہر کرتی ہے اور انڈیکس شدہ جرنلز کو غیر انڈیکس شدہ جرنلز کے مقابلے میں اعلیٰ معیاری جرنلز تسلیم کئے جاتے ہیں۔یونیورسٹی کے وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا ہے کہ ایچ ای سی کی جانب سے اوپن یونیورسٹی کے ریسرچ جرنلز کو ابسٹریکٹنگ اینڈ انڈیکسنگ کی خدمات ملنا باعث فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس قومی جامعہ کو ایچ ای سی کا اعتماد حاصل ہورہا ہے کیونکہ ایچ ای سی نے اوپن یونیورسٹی کو 12۔ریسرچ پراجیکٹس بھی ایوراڈ کئے ہیں۔ یونیورسٹی نے قریباًچار سال کے مختصر عرصے میں 17۔ریسرچ جرنل شائع کئے جن میں "پاکستان جرنل آف ایجوکیشن" نے کیٹیگری Xکا مقام حاصل کرلیا جبکہ دو مجلے کیٹیگری yمیں شامل ہوچکے ہیں۔ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن،ْ پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود کے مطابق حالیہ برسوں میں یونیورسٹی کو ریسرچ کا مرکز بنادیا گیا ہے اور اس حوالے سے بنیادی اقدامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انڈیکسنگ ایجنسیوں سے یونیورسٹی کے ریسرچ کام کو مزید پذیرائی حاصل ہوگی اور معیار میں بہتری آئے گی۔