سپریم کورٹ :(ن) لیگی رہنما شکیل اعوان کی درخواست مستر د ‘

شیخ رشید اہل قرار

بدھ 13 جون 2018 13:37

سپریم کورٹ :(ن) لیگی رہنما شکیل اعوان کی درخواست مستر د ‘
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جون2018ء) سپریم کورٹ نے مسلم لیگ(ن) کے رہنما ملک شکیل اعوان کی درخواست مستر د کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو اثاثہ کیس میں اہل قرار دیدیا ۔ بدھ کو سپریم کورٹ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا جس میں شیخ رشید کی نااہلی کے حوالے سے 20 مارچ کو محفوظ کردہ فیصلہ سنا دیا جس کے مطابق شیخ رشید کو اہل قرار دیدیا گیا‘فیصلہ دو ایک کے تناسب سے آیا ‘جسٹس شیخ عظمت سعید نے انتہائی مختصر فیصلہ سنایا ۔

شیخ رشید کی نااہلی کیخلاف درخواست ن لیگی رہنما شکیل اعوان نے دائر کی تھی جس میں ان پر 2013 کے انتخابات کے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ن لیگی رہنما کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی تھی۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے 20 مارچ کو فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو کہ بدھ کو سنایاگیا۔

شیخ رشید نے عدالت کے باہر میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہناتھا کہ "مجھے سب سے منع کیا تھا کہ میں عدالت نہ جاؤں لیکن میں فیصلہ سننے کے لیے آگیا ہوں "۔ فیصلہ جو بھی ہوا ہم اس قبول کریں گے "۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما شکیل اعوان نے شیخ رشید کی نااہلی کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں انہوں نے مؤقف اپنایا کہ شیخ رشید نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثے چھپائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ شیخ رشید نے گھر کی قیمت ایک کروڑ 2 لاکھ ظاہر کی جب کہ گھر کی بکنگ 4 کروڑ 80 لاکھ سے شروع کی گئی تھی۔درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیئے تھے کہ فتح جنگ کے موضع رامہ میں زمین زیادہ لیکن کاغذات میں کم ظاہر کی گئی ہے۔ریکارڈ کے مطابق شیخ رشید کی زمین ایک ہزار 81 کنال ہے لیکن انہوں نے کاغذات نامزدگی میں 968 کنال اور 13 مرلہ ظاہر کی ہے۔

نااہلی فیصلے کے بعد شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے آج مجھے عزت دی ہے ، میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا تھا، میں راولپنڈی کا ہوں اور ساری دولت راولپنڈی میں ہے۔اگر آج میرے خلاف فیصلہ آتا تو میں قبول کرلیتا ،میں نواز شریف نہیں ہوں ، انہوں نے مزید کہا کہ " میاں برادران میں آرہاہوں "۔ جو میری سیاسی موت دیکھ رہے تھے ان کی سیاسی زندگی دیکھ رہاہوں ،میں ان چوروں کو لٹکاؤں گا۔