پاکستان کی معیشت و انڈسٹری کی صلاحیت مفلوج کردی گئی، اسد عمر

بیرونی زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک گر گئے ہیں، نگراں حکومت کو معیشت سے متعلق پالیسی دینی چاہئے،پریس کانفرنس

منگل 12 جون 2018 23:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2018ء) ایک سال کا خسارہ ایک مہینے میں ہوا ہے، پاکستان کی معیشت و انڈسٹری کی صلاحیت مفلوج کردی گئی ہے، پچھلے تین سال سے کہہ رہے ہیں حکومت معیشت ڈبو رہی ہے۔ان خیالات کا اظہارتحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد عمر نے ایک پریس کانفرنس سیخطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بیرونی زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک گر گئے ہیں، نگراں حکومت کو معیشت سے متعلق پالیسی دینی چاہئے، تمام دعوو ں کے باوجود لوڈشیڈنگ میں کوئی کمی نہیں ہوئی، نگراں حکومت حقائق پر مبنی زرمبادلہ کے ذخائر سے متعلق سچ بتائے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ روپے کی قدر گرنے سے ہر خاندان 40 ہزار سے زائد کا مقروض ہوگیا، معیشت اس حد تک پہنچ چکی ہم بیل آو ٹ پیکیج کی طرف جارہے ہیں، جس جگہ آج معیشت آگئی ہے اس وقت انتظار نہیں ہوسکتا، ایکسپورٹر کو مہنگی بجلی و گیس نہ ہوتی تو وہ ایکسپورٹ کرکے دیتا، نگراں حکومت حقیقت سامنے لائے۔

(جاری ہے)

بجلی کا شارٹ فال ساڑھے چار ہزار میگاواٹ ہے، سب سے خطرناک کام 8 ارب شاٹ ٹرم قرضہ لیا گیا ہے، کم ٹرنز پر کمرشل قرضے لیے گئے ہیں، زرمبادلہ کے ذخائر گر رہے ہیں، یہ گر کر 6 ہفتے کے رہ جائیں گے، اسٹیٹ بینک نے جو بات اپنی رپورٹ میں بتائی وہ پہلے کی جاتی۔

اسد عمر نے کہا کہ شمشاداخترنے پریس کانفرنس میں تجزیہ دیا،نگراں حکومت قوم کیسامنے صحیح حقائق رکھے۔آنیوالی حکومت کیلیے معاشی پالیسی دی جائے۔بجلی کاشارٹ فال ساڑھے 4ہزارمیگاواٹ ہے، اسلام آبادکے شہری شاہدخاقان سے پانی کاضرورپوچھیں گے،اسلام آباد کے لوگ پوچھیں گے پانی کے حوالے سے کیاکیا۔انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت کو بتاناچاہیے ہم آج کہاں کھڑے ہیں،اسٹیٹ بینک کویہ کہہ سکتے ہیں بڑی دیرکی مہربان آتے آتے۔

11ارب ڈالرز کے ذخائرگرکر10ارب ڈالرہوگئے ہیں۔حکومت نے 2 ہزار 384 ارب کے اسٹیٹ بینک سے قرضے لیے، جس طرح سے ذخائر گر رہے ہیں کیا چند ماہ بھی ایسے چل سکتے ہیں، شاہد خاقان اسلام آباد کے شہری آپ سے پانی کا ضرور پوچھیں گے، نگراں حکومت کو بتانا چاہئے ہم آج کہاں کھڑے ہیں، لگتا ہے کہ نگراں وزرا پر نون لیگ کا دباو ہے۔