1ارب 40کروڑ ڈالر مالیت کے تھری اور فورجی لائسنس کے غیر قانونی اجراء و بدعنوانی کیخلاف

تحقیقات میں پیش رفت ْ نیب کی جانب سے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار، سابق وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوی انوشہ رحمن ، سابق چئیرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ، ممبر ٹیلی کام مدثرحسین اور شبیر احمد کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا

منگل 12 جون 2018 21:55

1ارب 40کروڑ ڈالر مالیت کے تھری اور فورجی لائسنس کے غیر قانونی اجراء و ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2018ء) نیب کی طرف سے 1ارب 40کروڑ ڈالر مالیت کے تھری اور فورجی لائسنس کے غیر قانونی اجرائ اور ممکنہ بد عنوانی کیخلاف کی گئی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔ اس پیشرفت کی روشنی میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار، سابق وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوی انوشہ رحمن ، سابق چئیرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ، ممبر ٹیلی کام مدثرحسین اور شبیر احمد کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے۔

ایف آئی اے نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار، سابق وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوی انوشہ رحمن سابق چئیرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ سمیت چار شخصیات کی پانچ سالوں کے دوران بیرون ملک سفری تفصیلات نیب کو فراہم کر دی ہیں۔

(جاری ہے)

ممبر ٹیلی کام مدثرحسین کی بیرون ملک سفر کی تفصیلات ایف آئی اے کو نہ مل سکیں۔ واضح رہے کہ نیب نے تھری اور فورجی لائسنس سکینڈل کی تحقیقات میں ایف آئی اے سے بھی مدد طلب کی تھی- دستیاب دستاویز کے مطابق ایف آئی اے نے پانچوں شخصیات کی سفری تاریخیں،فلائٹ نمبر، پاسپورٹ نمبر، سائٹ کا نام، منزل اور وطن واپسی کی تفصیلات نیب کے حوالے کر دی ہیں- ایف آئی اے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر آئی بی ایم ایس نے نیب کو ایک خط کے زریعے ان تفصیلات سے آگاہ کر دیا ہے۔

تھری اورفورجی لائسنس کی ابتدائی انکوائری کیدوران قانون کی خلاف ورزی اور ٹیلی کام کمپنیوں کو مخصوص قیمت پر لائسنس ایوارڈ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ نیب حکام کے مطابق اپریل 2014ئ میں پی ٹی اے نے وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کی ایڈوائس پر تھری اور فورجی لائسنس کی نیلامی کا عمل شروع کیا تھا جس میں ٹیلی کام کمپنیوں، پی ٹی اے اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے شفاف طریقے سے کھلی بولی کے عمل کو متاثر کیا-زرائع کے مطابق اس غیر شفاف عمل سیقومی خزانے کو بھاری نقصان جبکہ ٹیلی کام کمپنیوں کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچایا گیا- نیب حکام کے مطابق تھری اور فورجی لائسنس کے اجرائ کے عمل کے دوران سابق چئیرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ مسلسل سابق وزیر مملکت انوشہ رحمن سے ہدایات لیتے رہی-