قائمہ کمیٹی نے 18سال سے کم عمر بچوں کو سگریٹ نوشی سے ممانعت کا ترمیمی بل 2018منظور کرلیا

سینما گھروں میں سگریٹ نوشی کی ممانعت کا ترمیمی بل 2018مزید غور کیلئے وزارت قانون و انصاف کو ارسال قائمہ کمیٹی نے ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں اتار چڑھائو پر وزارت ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹرپرائسنگ کو طلب کرلیا

منگل 12 جون 2018 17:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جون2018ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہیلتھ سروسز و ریگولیشنز نے 18سال سے کمر عمر بچوں کو سگریٹ نوشی سے ممانعت کے حوالے سے ترمیمی بل 2018منظور کرتے ہوئے سینما گھروں میں سگریٹ نوشی کی ممانعت کے حوالے سے ترمیمی بل 2018مزید غور و خوص کیلئے وزارت قانون و انصاف کو بھجوا دیئے، قائمہ کمیٹی نے ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں اتار چڑھائو کے حوالے سے وزارت ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹرپرائسنگ کو طلب کرلیا۔

منگل کو قائمہ کمیٹی برائے ہیلتھ سروسز و ریگولیشنز کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر میاں عتیق شیخ کی زیر صدارت ہوا۔وزارت ہیلتھ سروسز کی جانب سے کمیٹی کو اٹھارہ سال سے کم عمر بچوں کو سگریٹ نوشی سے ممانعت کے حوالے سے ترمیمی بل 2018اور سینما گھروں میں سگریٹ نوشی کے حوالے سے ترمیمی بل کے حوالے سے بریفنگ دی گئی،کمیٹی نے متفقہ طور پر کم عمر بچوں کو سگریٹ نوشی کے حوالے سے ترمیمی بل 2018منظور کرلیا جبکہ سینما گھروں میں سگریٹ نوشی کی ممانعت کے حوالے سے ترمیمی بل 2018مزید غور و خوص کیلئے وزارت قانون و انصاف کو بھجوا دیئے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری وزارت ہیلتھ سروسز کی جانب سے کمیٹی کو وزارت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 18ویں ترمیم کے بعد مذکورہ وزارت کا قیام عمل میں آیا،وزارت ہیلتھ ملک بھر میں ڈرگز کنٹرول، میڈیکل ایجوکیشن ،ڈیزیز سرویلنس، شراکت داروں کے ساتھ مشاورت، مقامی و عالمی اداروں کے ساتھ معاہدوں کو آگے بڑھانے کے حوالے سے کام کر رہی ہے، وزارت ہیلتھ کے تحت کام کرنے والے ادارے پاکستان میڈیکل کونسل کی سربراہی سپریم کورٹ کے حکم پر عدالت عظمیٰ کے ایک جج کو دے دی گئی،میڈیکل کالجز میں داخلہ کیلئے انٹری ٹیسٹ کے معاملے کی نگرانی بھی وزارت کر رہی ہے، نیشنل کونسل بل میں ترمیم بھی زیر غور ہے، کالج آف فزیشن اینڈ سرجن وزارت کی اتھارٹی کو تسلیم نہیں کر رہا۔

چیئرمین کمیٹی شیخ عتیق نے کہا کہ مذکورہ ادارے کے بارے میں پہلے بھی شکایات موصول ہوئی ہیں ہم اس معاملے کو درست کریں گے، وزارت مذکورہ ادارے کی کنٹرول اتھارٹی ہے،وزارت ہومیو پیتھک کے ڈگری حاصل کرنے والوں کو پابند بنا رہی ہے کہ صرف اپنے نام کے ساتھ ڈاکٹر کا لفظ نہیں استعمال کر سکتے بلکہ ہومیو پیتھک ڈاکٹر لکھنا ضروری ہے،چیئرمین کمیٹی نے نشاندہی کی کہ پنجاب نے 38ہزار الائیڈ پروفیشنلز کے کلینکس کو بند کیا گیا ہے،جن میں سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کے پاس پیشہ وارانہ ڈگریاں موجود تھیں، ان کے کلینکس کو بند کرنے کی وجوہات سامنے نہیں آرہیں، مذکورہ معاملے پر بات کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب سے وقت مانگا ہے،وزارت کے حکام نے بتایا کہ بیرونی ممالک سے پاکستان آنے والے غیر ملکی مسافروں کا ایئرپورٹ پر میڈیکل چیک اپ کیا جاتا ہے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم نے آج تک کسی ایک بھی ایئرپورٹ پر یہ عمل ہوتے نہیں دیکھا،جس پر وزارت کے حکام نے تسلیم کیا کہ مذکورہ ادارہ مکمل طور پر فعال نہیں ہے۔

مزید برآں وزارت کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ رواں مالی سال کیلئے وزارت کو 54ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے، جس میں سے عالمی اداروں کی جانب سے 23ارب روپے مہیا ہوں گے،9ارب روپے قرضوں کی صورت میں ملیں گے جبکہ دیگر رقوم مقامی ذرائع سے حاصل ہوں گی، پاکستان میں متعدد ادویات کو چیک کرنے کے حوالے سے آن لائن تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں اتار چڑھائو کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا اور آئندہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت کے ڈائریکٹر پرائسنگ کو طلب کرلیا۔