ہندو انتہا پسندوں کی دورسلاطین کی تاریخی کھڑکی مسجد پر قبضے کی کوشش

یہ مسجد نہیں بلکہ مہاراج پرتاپ کا تعمیر کردہ قلعہ ہے، ہندو انتہا پسندوں کی شر انگیزی

منگل 12 جون 2018 17:15

ہندو انتہا پسندوں کی دورسلاطین کی تاریخی کھڑکی مسجد پر قبضے کی کوشش
نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جون2018ء) بھارتی شرپسند مسلم قوم کے خلاف ایک بار پھر متحد ہو کر سر گرم ہو گئے، ہندو انتہا پسند بابری مسجد کی طرح دورسلاطین کی تاریخی کھڑکی مسجد پر قبضے کی کوشش میں مصروف ہیں، ہندو انتہا پسندوں کے بقول یہ مسجد نہیں بلکہ مہاراج پرتاپ کا تعمیر کردہ قلعہ ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں ایک اور تاریخی مسجد پرہندو شر پسند قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جنوبی دہلی کے کھڑکی گاں میں واقع دورسلاطین کی تاریخی کھڑکی مسجد کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی گارڈ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈیڑھ سال قبل یہاں آویزاں بورڈ سے لفظ مسجد کو ہٹا دیا گیا تھا جس کی اطلاع حکام کو دینے کے بعد دوبارہ مسجد کا لفظ تحریرکیا گیا تاہم دوسرے دن پھراس لفظ کو مٹا دیا گیا۔گارڈ نے بتایا کہ بعض مقامی لوگوں کاکہنا ہے کہ یہ مسجد نہیں بلکہ مہاراج پرتاپ کا تعمیر کردہ قلعہ ہے۔ اے ایس آئی دہلی زون کے انچارج نے کہا کہ یہ حساس معاملہ ہے۔ لفظ مسجد سے چھیڑ چھاڑ کسی شرپسند کا کام ہے۔واضح رہے کہ کھڑکی مسجد مشہور ساکیت مال کے قریب واقع ہے۔ اسے 14ویں صدی میں سلطان فیروز شاہ تغلق کے وزیر اعظم ملک مقبول نے تعمیر کرایا تھا۔

متعلقہ عنوان :