ایون فیلڈ ریفرنس؛ نواز شریف بغیر وکیل کے احتساب عدالت میں پیش

عدالت نے نوازشریف کو خواجہ حارث سےرابطے کے لیے وقت دے دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 12 جون 2018 10:55

ایون فیلڈ ریفرنس؛ نواز شریف بغیر وکیل کے احتساب عدالت میں پیش
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12 جون 2018ء) احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت شروع ہوگئی ہے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کر رہے ہیں۔گزشتہ روز نوا ز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے نواز شریف کا مزید کیس لڑنے سے انکار کر دیا تھا۔جس کے بعد سابق وزیراعظم نوازشریف آج احتساب عدالت میں اپنے وکیل کے بغیر پیش ہوئے جبکہ ان کی صاحبزادی مریم نواز بھی عدالت میں پیش ہوئیں۔

دوران سماعت احتساب عدالت کے جج نے نواز شریف سے استفسار کیا کہ آپ کو دوسرا وکیل رکھنا ہے یا خواجہ حارث کو ہی کہا ہے؟۔جج نے یہ بھی کہا ہے کہ ابھی تک خواجہ حارث کی کیس سے دستبرداری کی درخواست منظور نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

تو نواز شریف نے جواب دیا کہ یہ اتنا آسان نہیں ہے۔ایک وکیل نے کیس پر 9ماہ محنت کی ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ خواجہ حارث نے سپریم کورٹ میں کہہ دیا تھا کہ وہ ہفتہ، اتوار کو کام نہیں کریں گے، ہم تو روز لاہور سے آتے ہیں اور سحری کرکے عدالت کے لیے روانہ ہوتے ہیں۔

نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس کیس میں 100کےقریب پیشیاں بگھت چکے ہیں۔تو احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ خواجہ صاحب خودہی کہاکرتےتھےوہ شام 8بجےتک رک سکتےہیں۔جب کہ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے عدالت سے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس مرحلے پر نیا وکیل مقرر کرنا ممکن نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہفتے اور اتوار کو یا عدالتی وقت ختم ہونے کے بعد سماعت نہیں ہونی چاہیے۔

ہم پیر سے جمعہ تک اس عدالت میں پیش ہو رہے ہیں، اس وجہ سے سپریم کورٹ سے میرا ایک کیس عدم پیروی پر خارج ہوگیا جبکہ شرجیل میمن کیس میں ایک ملزم کا وکیل ہوں اور عدالت میں پیش نہ ہونے پر مجھ پر جرمانہ ہوا۔ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب کا کہنا تھا کہ خواجہ حارث کاایسے وقت دستبردارہونامناسب نہیں۔جب کہ عدالت نےنوازشریف کوخواجہ حارث سےرابطےکیلیےوقت دےدیا ہے۔احتساب عدالت کے جج کا کہنا ہے کہ خواجہ حارث سےفون پربات کرلیں یاملاقات کرکےآجائیں۔