ْافغان وزارت دفاع،چیک پوسٹ پرحملے،

سڑک کنارے نصب بم پھٹنے اورطالبان کے حملے میں 43افرادہلاک قندوزمیں چیک پوسٹ پر حملے میں دس افغان فوجی،اورپانچ پولیس اہلکار لقمہ اجل بنے،غزنی حملے میں تین پولیس اہلکاروں سمیت 13طالبان مارے گئے

پیر 11 جون 2018 16:45

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2018ء) کابل میں افغان وزارت دفاع کے باہر خودکش دھماکے،قندوزچیک پوسٹ پر حملے،غزنی میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے اورطالبان کے حملے میں 43افرادہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تازہ حملہ کابل میں ایک افغان وزارت کے باہر اٴْس وقت ہوا جب ملازمین چھٹی کے بعد گھروں کو جا رہے تھے۔

یہ ایک خودکش حملہ تھا جس کے نتیجے میں کم از کم 15 افراد زخمی ہوئے۔ افغان وزارت صحت کے ایک ترجمان واحد اللہ مجروح نے کہاکہ اس حملے میں کم از کم15 افراد ہلاک جبکہ 31 دیگر زخمی ہوئے ۔کابل پولیس کے ترجمان حشمت اللہ ستانکزئی نے بتایاکہ یہ حملہ افغان وزارت دیہی بحالی اور ترقی کے مغربی گیٹ کے باہر ہوا۔قبل ازیں افغان صوبے قندوز میں طالبان کے ایک حملے کے نتیجے میں پندرہ سکیورٹی اہلکار مارے گئے۔

(جاری ہے)

حکام نے بتایا کہ پیر کی صبح حملہ آوروں نے ایک سکیورٹی چیک پوائنٹ پر اچانک حملہ کر دیا، جس کے بعد طالبان جنگجوؤں اور سکیورٹی فورسز کے مابین فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا۔ اس کارروائی کی وجہ سے دس افغان فوجی اور پانچ پولیس اہلکار لقمہ اجل بن گئے۔ویک اینڈ کے دوران طالبان کی ایسی ہی کارروائیوں کی وجہ سے افغانستان بھر میں اٹھائیس سکیورٹی اہلکار مارے گئے۔

یہ کارروائیاں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں، جب عید کے موقع پر طالبان اور افغان حکومت کی طرف سے جنگ بندی کی اعلانات کیے گئے ہیں۔ادھر افغانستان کے مشرقی حصے میں پیر ہی کے روز ایک منی بس سڑک کنارے نصب ایک بم کا نشانہ بنی جس کی وجہ سے اس میں سوار چھ افراد مارے گئے۔ افغان صوبہ غزنی کے گورنر کے ترجمان عارف نوری کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ نوری کے مطابق یہ بم طالبان کی طرف سے نصب کیا گیا تھا۔ نوری کے مطابق صوبہ غزنی کے ایک اور علاقے میں طالبان کے ایک حملے میں تین پولیس اہلکار جبکہ 10 حملہ آور طالبان ہلاک ہوئے۔