لیبی وہسپانوی کوسٹ گارڈزکی کارروائی،

بحیرہ روم میں486 مہاجرین کو بچالیاگیا ایک کشتی میں سوار چارافرادمردہ پائے گئے،مزید تحقیقات کی جارہی ہیں،ہسپانوی ریسکیو سروس

پیر 11 جون 2018 12:08

طرابلس/میڈرڈ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2018ء) ہسپانوی ساحلی محافظوں نے بحیرہ روم میں کشتیوں کے ذریعے یورپ تک کا سفر کرنے والے تین سو چونتیس مہاجرین کو بچالیا تاہم چار افراد ہلاک ہو گئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہسپانوی ریسکیو سروس نے پیر کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہاکہ بحیرہ روم میں افریقی ساحلوں سے روانہ ہونے والی نو مختلف کشتیوں میں مہاجرین سوار تھے۔

ایک کشتی میں چار افراد مردہ حالت میں پائے گئے جبکہ 49 مہاجرین کو زندہ بچالیا گیا۔ ان چار افراد کے موت کے اسباب کے حوالے سے تفتیش جارہی ہے۔غربت اور پرتشدد واقعات کے باعث ہر سال لاکھوں تارکین وطن انسانی اسمگلروں کے جھانسے میں آکر کشتیوں میں جنوبی یورپ کے ساحلوں تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کشتیوں کی حالت انتہائی ناقص ہوتی ہے اور اکثر یہ کشتیاں سمندر میں چلانے کے قابل نہیں ہوتیں۔

جس کی وجہ سے ہزاروں افراد سمندر میں ڈوب کر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق رواں برس اب تک سات سو پچاسی مہاجرین بحیرہ روم میں ہلاک ہوئے ہیں۔ 2018ء کے ابتدائی پانچھ ماہ کے دوران 27,482 تارکین وطن یورپی ساحلوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوسکے۔ اس تعداد میں ساڑھے سات ہزار سے زائد افراد کی اسپین میں آمد ہوئی ہے۔علاوہ ازیں لیبیا کی کوسٹ گارڈ نے بحیرہ روم میں دو کشتیوں سے خواتین اور بچوں سمیت 152 مہاجرین کو بچایا۔ افریقہ اور عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے مہاجرین کو طرابلس میں واقع ایک نیوی بیس میں منتقل کیا گیا ہے۔