اصغر خان کیس،نوازشریف نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا، آئی ایس آئی سے رقم لینے کی تردید

90 کی دہائی میں الیکشن مہم کیلئے آئی ایس آئی سے کوئی رقم نہیں لی، یونس حبیب یا ان کی ہدایت پر بھی کسی سے 35 یا 25 لاکھ روپے نہیں لیے،نوازشریف نے جواب کے ساتھ بیان حلفی بھی جمع کرایا

ہفتہ 9 جون 2018 17:36

اصغر خان کیس،نوازشریف نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا، آئی ایس آئی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جون2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف نے اصغر خان کیس میں اپنا بیان سپریم کورٹ میں جمع کرادیا جس میں انہوں نے آئی ایس آئی اور مہران بینک کے مالک یونس حبیب سے رقم وصول کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ1990 کی دہائی میں الیکشن مہم کے لئے آئی ایس آئی سے کوئی رقم نہیں لی، یونس حبیب یا ان کی ہدایت پر بھی کسی سے 35 یا 25 لاکھ روپے نہیں لیے ۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس کی گزشتہ سماعت پر سابق وزیراعظم نوازشریف کو عدالت طلب کیا تھا تاہم وہ پیش نہ ہوئے جس کے بعد عدالت نے نوازشریف کو وکیل کرنے کی مہلت دے دی جب کہ کیس کے فریقین کو ایک ہفتے میں جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔سابق وزیراعظم نوازشریف نے اپنے وکلا کے ذریعے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا جس میں ان کی جانب سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر)اسد درانی سے پیسے لینے کے الزام کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

نوازشریف کی جانب سے 4 صفحات پر مشتمل جواب داخل کیا گیا ہے جس میں سے 3 صفحات جواب پرمشتمل ہیں جب کہ ایک بیان حلفی لگایا گیا ہے جس میں (ن) لیگ کے قائد کی جانب سے بیان کی تصدیق کی گئی ہے۔نوازشریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی اسد درانی سے 35 لاکھ یا 25 لاکھ کی رقم وصول نہیں کی اور نہ ہی سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے نمائندے کے ذریعے کوئی رقم وصول کی۔

جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ نوازشریف اس بارے میں 14 اکتوبر 2015 کو ایف آئی اے کی کمیٹی کو بھی بیان جمع کراچکے ہیں۔نوازشریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے یونس حبیب یا ان کی ہدایت پر بھی کسی سے 35 یا 25 لاکھ روپے نہیں لیے اور نہ ہی 1990 کے الیکشن میں مہم چلانے کے لیے ڈونیشن کے نام پر کوئی رقم لی گئی۔جواب کے ساتھ منسلک بیان حلفی میں کہا گیا ہے کہ اس بیان میں جو بھی فیکٹس دیئے گئے ہیں وہ نوازشریف کے علم میں اور وہ ان کے حقائق کی پوری تصدیق کرتے ہیں۔واضح رہے کہ اصغر خان کیس کی سماعت اب 12 جون کو ہونا ہے، گزشتہ سماعت پر عدالت نے 21 سویلین کو نوٹس جاری کیے تھے۔