جنگ کرنے والے طالبان کو افغانستان کے پڑوس کی حمایت حاصل ہے،امریکا

عراق میں پولیس کے لیے تربیتی مشن شروع کرنے کا فیصلہ،نیٹو ممالک کے وزرائے دفاع کی کانفرنس میں اہم فیصلے

ہفتہ 9 جون 2018 12:48

جنگ کرنے والے طالبان کو افغانستان کے پڑوس کی حمایت حاصل ہے،امریکا
کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جون2018ء) نیٹو ممالک کے وزرائے دفاع کی کانفرنس میں افغانستان سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔ جن میں خاص طور پر افغان نیشنل آرمی یا اے این اے ٹرسٹ فنڈ کو 2024ء تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق برسلز میں قائم نیٹو ہیڈ کوارٹرز میں نیٹو ممالک کے وزرائے دفاع اور داعش مخالف محاذ کے 46 رکن ممالک کے اجلاس کے انعقاد کے موقع پر امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا کہ عراق اور شام میں دولت اسلامیہ یا داعش کی خلافت کو تقریباً ختم کیا جا چکا ہے لیکن ابھی اس بات کا امکان موجود ہے کہ اس دہشت گرد تنظیم کی باقیات دنیا کے دیگر ممالک میں دہشت گردی کی کاروائیاں کریں گے۔

جیمز میٹس کے مطابق نیٹو عراق میں پولیس کے لیے تربیتی مشن شروع کرے گا۔

(جاری ہے)

داعش مخالف متحدہ محاذ میں سعودی عرب اور خلیجی ریاستوں سمیت 75 ممالک شامل ہیں البتہ ایران اور پاکستان اس محاذ کا حصہ نہیں ہیں۔ امریکی سر پرستی میں داعش مخالف محاذ کا قیام 2014ء میں عمل میں آیا تھا۔نیٹو ممالک کے وزرائے دفاع کی کانفرنس میں افغانستان سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

جن میں خاص طور پر افغان نیشنل آرمی( اے این ای) ٹرسٹ فنڈ کو 2024ء تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس فیصلے کی توثیق اگلے ماہ برسلز میں ہونے والی نیٹو سربراہ کانفرنس میں کی جائے گی۔اے این اے ٹرسٹ فنڈ 2007ء میں افغان آرمی کی مدد کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ 2012ء کی شکاگو نیٹو سربراہ کانفرنس کے موقع پر اس ٹرسٹ فنڈ کو لچکدار بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اس میں افغان افواج کی تعلیم، تربیت اور دیگر بہبود کے منصوبے شامل کیے گئے تھے۔