راولپنڈی: بارود برآمدگی مقدمہ میں سزا پانے والے دو ملزمان کی سزا پر عملدرآمد معطل

عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ نے دونوں ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ،5لاکھ روپے فی کس کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدائیت

جمعرات 7 جون 2018 21:25

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جون2018ء) عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ کے جسٹس ملک شہزاد احمد خان اورجسٹس شاہد محمود پر مشتمل ڈویژن بنچ نے بارود برآمدگی کے مقدمہ میں سزا پانے والے دونوں ملزمان کی سزا پر عملدرآمد معطل کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے اور دونوں ملزمان کو5لاکھ روپے فی کس کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدائیت کی ہے عدالت نے اس حوالے سے انسداد دہشت گردی کی عدالت کا فیصلہ معطل کر دیا ہے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے مبینہ تعلق رکھنے والے احمد رضوان خالد اور عبدالحسیب کے خلاف کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)راولپنڈی نے گزشتہ سال26مارچ کومقدمہ درج کیا تھا جس میں احمد رضوان سے 450گرام بارودی مواد ،5ڈیٹونیٹراور6فٹ سیفٹی فیوز وائر جبکہ عبدالحسیب سے 370گرام بارودی مواد،7ڈیٹونیٹراور4سیفٹی فیوز وائر برآمد ہونے کا الزام تھا اس مقدمہ میں انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت نمبر1کے جج محمد اصغر خان نے جرم ثابت ہونے پر رواں سال 26اپریل کو دونوں ملزمان کو3،3سال قید کی سزا سنائی تھی جس پر دونوں ملزمان نے مولانا وجیہ اللہ ایڈووکیٹ کے ذریعے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا ملزمان کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھادونوں ملزمان کو مقدمہ کی تاریخ سے بہت پہلے ملتان سے حراست میں لیا گیا جس کے لئے نہ صرف دونوں ملزمان کی گمشدگی کی رپورٹ ملتان تھانے میں درج ہے بلکہ ایک رٹ ہائی کورٹ ملتان بنچ میں بھی دائر کی گئی تھی لیکن بعد ازاں دونوں ملزمان کو راولپندی لانے کے بعد ان پر یہاں بوگس مقدمہ درج کر کے غلط سزا دلوائی گئی گزشتہ روز اپیل کی سماعت مکمل ہونے پر فاضل بنچ نے ماتحت عدالت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو5لاکھ روپے فی کس کے مچلکوں پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ۔

۔